نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کے علاقے نیو لین میں امام رضا مسجد کو نامعلوم شخص نے آگ لگا دی، یہ حملہ منگل کی صبح کے ابتدائی اوقات میں ہوا، جس نے کمیونٹی میں خوف و ہراس پھیلایا۔
روئٹرز کے مطابق یہ آگ منگل کی صبح تقریباً 1 بجے ایک انتہا پسند مسجد میں داخل ہوا اور جان بوجھ کر آگ لگا دی۔ خوش قسمتی سے مسجد کو صرف جزوی نقصان پہنچا کیونکہ ایمرجنسی سروسز نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر آگ بجھائی۔ فائر فائٹرز نے آگ کو بجھانے میں کامیابی حاصل کی قبل اس کے کہ وہ بڑے پیمانے پر نقصان کا سبب بن سکے اور کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
مقامی پولیس آگ بجھنے کے فوری بعد پہنچ گئی اور فوراً واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک شخص کو آگ لگنے سے پہلے مسجد میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا۔ حکام نے ابھی تک حملے کے مقصد کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت اس کو نفرت انگیز جرم قرار دینا جلد بازی ہوگی۔
پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا، “ہم ابھی تمام امکانات کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اس مرحلے پر ہم اس کو قطعی طور پر نفرت انگیز جرم نہیں کہہ سکتے” تاہم اس حملے نے مقامی مسلم کمیونٹی کو ہلا کر رکھ دیا ہے، یاد دلاتے ہوئے 2019 کے کرائسٹ چرچ مسجد پر ہونے والے افسوسناک حملے کی، جب ایک سفید انتہا پسند نے دو مساجد پر حملہ کر کے 51 مسلمانوں کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کر دیا۔
منگل کے واقعے کے بعد مسجد کے عہدیداروں نے اس حملے کی مذمت کی، اسے ایک خوفناک عمل قرار دیا۔ امام رضا مسجد کے عہدیداروں نے سوشل میڈیا پر لکھا، “ایسے لوگ ہیں جو ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمارے مقدس مقام کی بنیادوں کو ہلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔” انہوں نے کہا، “لیکن ہم مضبوطی سے کھڑے ہیں۔
یہ مسجد نیو لین میں بڑھتی ہوئی مسلم کمیونٹی کی خدمت کر رہی ہے اور اس علاقے میں امن اور اتحاد کی علامت رہی ہے۔ اس حملے نے مقامی رہائشیوں اور بین المذاہب گروپوں سے حمایت کے اظہار کی لہر پیدا کی، جنہوں نے مسجد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
حکام اب حملے کی تفصیلات جمع کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور کسی بھی معلومات کے حامل افراد سے سامنے آنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ اس واقعے نے نیوزی لینڈ میں مذہبی اداروں کی حفاظت کے حوالے سے تشویش پیدا کی ہے۔
وزیر اعظم کرس ہپکنز نے حملے کی مذمت کی اور عوام کو یقین دلایا کہ حکام نیوزی لینڈ کی متنوع کمیونٹیز کی حفاظت اور سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، “عبادت گاہوں پر کوئی بھی حملہ ہماری قومی اقدار پر حملہ ہے۔” انہوں نے مزید کہا، “ہم ایسی تشدد کو برداشت نہیں کریں گے۔”