کراچی میں 3 مقامات پر غیر قانونی طور پر تعمیر عمارتیں ایک طرف جھکنے لگیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں 3 مقامات پر غیر قانونی طور پر تعمیر عمارتیں ایک طرف جھکنے لگیں
کراچی میں 3 مقامات پر غیر قانونی طور پر تعمیر عمارتیں ایک طرف جھکنے لگیں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران آج بھی بدعنوانی میں مصروف ہیں، شہرِ قائد میں 3مقامات پر غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی عمارتیں ایک طرف جھکنے لگیں۔ 

تفصیلات کے مطابق  ناظم آباد کوثر نیازی کالونی میں افسران کی رشوت خوری کے باعث غیر قانونی تعمیر شدہ عمارت ایک طرف جھک گئی، جسے گزشتہ شب خالی کرایا گیا اور اسے منہدم کرنے کا کام شروع کر دیا گیا۔دوسری طرف ہاشمانی بلڈرز سے پلاٹ نمبر جی آر ڈبلیو 58، 59 اور 59/1 پر غیر قانونی تعمیر پر ڈائریکٹر علی مہدی نے لاکھوں کی رشوت طلب کی۔ 

ڈائریکٹر صدر ٹاؤن عبدالرحمان بھٹی اور ڈپٹی ڈائریکٹر لال مگسی بھی بھتہ خوی کے گھناؤنے کھیل میں شامل ہو گئے۔ ڈائریکٹر علی مہدی نے مذکورہ پلاٹ پر جاری نقشے کے برعکس غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈر ہاشمانی کو کام تیز رفتاری سے کرنے اور مزید نذرانہ پہنچانے کی ہدایت کر دی۔

غیر قانونی اور غیر معیاری تعمیر شدہ کوثر نیازی کالونی کی عمارت کے مالک حنیف کے اسسٹنٹ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔چار منزلہ عمارت ایک طرف جھک جانے سے مخدوش عمارت میں دراڑ پڑ گئی۔ اطلاع ملنے پر رات گئے چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی، پولیس،رینجرز،بلدیاتی نمائندے اور فائر بریگیڈ کا عملہ پہنچ گیا۔

عمارت گرنے کے خدشے کے پیش نظر عمارت کو خالی کرالیا گیا۔عمارت کے یوٹیلیٹی اداروں سے کنکشن منقطع کردیئے گئے۔عمارت میں رہنے والے خاندانوں کو قریبی رشتے داروں کی طرف منتقل کر دیا گیا۔ عمارت کے نیچے 5 دکانیں بھی موجود ہیں۔ کسی ممکنہ گڑ بڑ سے نمٹنے کے لیئے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔

ایس بی سی اے کی ٹیم نے متاثر ہونے والی عمارت کا معائنہ کیا۔ متاثرہ عمارت کو منہدم کیا جائے گا۔پولیس نے عمارت کے مالک حنیف کے اسسٹنٹ کو حراست میں لے لیا۔چیئرمین یوسی 22 ندیم ہاشمی کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر کی ہدایت پر کوثر نیازی کالونی میں واقع 4 منزلہ عمارت مکینوں سے خالی کرالی گئی۔

4 منزلہ عمارت ایک جانب جھکنے کے باعث کسی بھی وقت گر سکتی ہے۔ فائر بریگیڈ، ریسکیو یونٹ اور سٹی وارڈنز کی ٹیمیں متاثرہ بلڈنگ پر پہنچ گئی ہیں۔وائس چیئرمین سید شاکر علی اور یوسی 22کے چیئرمین ندیم ہدایت ہاشمی متاثرہ عمارت پر موجود ہیں۔عمارت کے گرنے کی صورتحال کے پیش نظر حفاظتی انتظامات مکمل رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری طرف لیاقت آبادنمبر 9 پر بھی 3منزلہ عمارت ایک طرف جھک گئی۔شہری کی شکایت پر ایس بی سی اے کی ٹیم نے معائنہ کیا اور عمارت کو مکینوں سے خالی کرا لیا گیا۔ اطلاع ملنے پرایس بی سی اے کی ٹیم کیساتھ متعلقہ پولیس بھی موقعے پر پہنچی۔متاثر ہونے والی عمارت کا معائنہ کرکے عمارت کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

 لیاری کے علاقے لی مارکیٹ، ٹانگہ اسٹینڈ کے قریب بھی 4 منزلہ عمارت ٹیڑھی ہوگئی جس پر علاقہ مکینوں نے بلڈر کے خلاف احتجاج کیا۔ تاہم ایس بی سی اے کاعملہ عمارت کامعائنہ کرنے کی زحمت بھی گوارا نہ کر سکا۔ اس عمارت کی تعمیر جب ہوئی تھی تب ملک اعجاز یہاں ایس بی سی اے کے افسر مقرر تھے۔انہوں نے تعیناتی کے دوران سینکڑوں غیر قانونی تعمیرات کرائی تھیں۔ایک بار پھر ملک اعجاز کو لیاری ٹاؤن میں تعینات کر دیا گیا ہے۔

Related Posts