لاک ڈاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کیلئے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کھلی اجازت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Illegal construction continues in Karachi despite SC orders

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران پر سپریم کورٹ کے احکامات کا کوئی اثر نہیں ہوا ، سپریم کورٹ کےسخت ایکشن میں آنے اور باز پرس کرنے کے باوجود شہر میں غیر قانونی تعمیرات لاک ڈاؤن میں علاقہ پولیس اور ایس بی سی اے افسران کی ملی بھگت اور سیاسی سرپرستی کے باعث جاری ہے۔

لاک ڈاؤن میں پولیس مساجد میں نمازیوں پر تو ٹوٹ پڑتی ہے مگر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے غیر قانونی تعمیرات میں ملوث پورشنز مافیا کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔

لیاقت آباد ٹاؤن کے علاقے ناظم آباد نمبر ایک بلاک( ون -ایف )میں رہائشی پلاٹ نمبر 5/1پر 6 ماہ سے غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں،جب پانی سر سے اوپر ہوا اورچوتھی منزل ی تعمیرات گزشتہ ماہ سے شروع ہوئیں تو علاقہ مکینوں نے سندھ بلڈنگ کنٹول اتھارٹی میں 16 مارچ 2020 کو ایک درخواست اس غیر قانونی تعمیرات کے خلاف دی تھی ۔

علاقہ مکینوں کے مطابق اس درخواست کے بعدایس بی سی اے کے متعلقہ ٹاؤن کے افسران ، ڈائریکٹر ، ڈپٹی ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹرز نے نام نہاد مذکورہ تعمیرات کرنے والے بلڈر سے رابطہ کر کے بھاری نذرانہ وصول کر لیا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی اسی بی سی اے افسران نے غیر قانونی تعمیرات کے عوض مبینہ رشوت وصول کر لی تھی اور علاقے میں ہر منزل اور پلاٹ کے سائز کے حساب سے رشوت کے ریٹ فکس ہیں جبکہ علاقہ مکینوں نے جب سے درخواست دی ہے ۔

ایس بی سی اے افسران نے مزید دوگنا بھتہ وصول کر کے کام جلدی مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ہے، ایسے میں پولیس نے بھی پھرتی دکھائی ہے کیوں کہ ایک درخوست علاقہ پولیس کو بھی دی گئی تھی جس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے علاقہ پولیس نے بھی بھاری نذرانہ وصول کر کے اپنی نگرانی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیرات کی اجازت دے دی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا عوام کی غیر ضروری آمد ورفت بند کرانے کا حکم

اس ایک عمارت کی تعمیر میں کئی قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں تاہم ڈی جی، ایس بی سی اے سابقہ اعلیٰ افسران کی طرح صرف اپنے حصے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

Related Posts