اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کے نام خط میں اپیل کی گئی ہے کہ بلا سود معیشت کے لیے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ بینک کی اپیل کو واپس لینے میں اپنا کردار ادا کریں۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے وزیر اعظم کو تجویز دی گئی ہے کہ حکومت شریعت، معیشت اور قانون کے ماہرین پر مشتمل ایک ٹاسک فورس تشکیل دے، جو سود سے متعلق فیڈرل شریعت کورٹ کے حالیہ فیصلے پر سٹیٹ بینک کے تحفظات کا جائزہ لے کر فیصلے پر عمل درآمد کی راہ ہموار کرنے لیے سفارشات مرتب کرے۔
ایک آئینی ادارہ ہونے کی حیثیت سے اسلامی نظریاتی کونسل نے مجوزہ ٹاسک فورس میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مزید برآں اسلامی نظریاتی کونسل نے بینکوں کے سربراہان سے بذریعہ مراسلہ مؤرخہ 30 مئی 2022ء فیصلہ کے خلاف اپیل میں نہ جانے کی درخواست کی تھی تاہم مؤرخہ پچیس جون 2022ء کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی،جس کو پاکستانی عوام نے ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا،اور مختلف فورمز پر ردعمل ظاہر کیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کونسل امید رکھتی ہے کہ وزیراعظم پاکستان اس اپیل کو واپس لینے میں اپنا کردار ادا کریں گے، اور عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دیں گے۔ یہ حکومت اور ملک وملت کے لیے بہترین اقدام ہو گا۔