بہاولپور کے علاقے ماڈل ایونیو میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں، جن میں شوہر، بیوی اور ان کے تین بیٹے شامل ہیں۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ یہ اموات خودکشی کا نتیجہ ہیں یا قتل کا معاملہ ہے۔ ایک پستول بھی گھر کے ایک کمرے سے ملا ہے، جسے فورنزک تجزیے کے لیے بھیجا گیا ہے حکام دیگر ممکنہ زاویوں سے بھی اس سانحہ کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
گھر میں سب سے چھوٹی بیٹی بے ہوشی کی حالت میں زندہ پائی گئی، جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی احتجاج: مریم نواز کا شہید سیکورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ کیلئے پیکیج کا اعلان
متوفی کے بھائی کاشف بلوچ نے اس واقعے پر حیرانی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ نہیں مان سکتے کہ ان کے بھائی نے خودکشی جیسا قدم اٹھایا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ رات فون پر ان کی بات ہوئی تھی اور بھائی نے کہا تھا کہ وہ اگلی صبح والدہ کو اسپتال لے کر جائیں گے۔
پڑوسیوں نے بتایا کہ چھوٹی لڑکی لاشوں کے قریب سو رہی تھی اور اسے کسی گولی چلنے کی آواز سنائی نہیں دی۔ علاقے کے چوکیدار یا رہائشیوں نے بھی کسی غیر معمولی شور کی اطلاع نہیں دی، جس سے واقعے کے حالات مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے خون کے نشانات برآمد کیے ہیں اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا ہے۔ حکام معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے مکمل تفتیش کر رہے ہیں تاکہ اصل وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔