پاکستانیوں کو 16 نومبر سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ کا سامنا کرنے کا خدشہ ہے، جو عالمی تیل کی قیمتوں میں اضافے اور آئی ایم ایف کی طرف سے جی ایس ٹی لگانے کی درخواستوں کے نتیجے میں ہوگا۔
متوقع اضافہ عالمی تیل کی قیمتوں میں اضافے اور درآمدی پریمیم میں اضافے کے باعث ہے، ساتھ ہی حکومت کی جانب سے مزید ٹیکس لگانے کا امکان بھی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ یہ اضافے عالمی خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کیے جا رہے ہیں، جس میں پیٹرول کی قیمت 1.7 ڈالر فی بیرل اور ڈیزل کی قیمت 4.4 ڈالر فی بیرل بڑھی ہے۔ اس دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں مستحکم رہا جس کی وجہ سے اثرات کم ہوئے ہیں۔
اگر قیمتوں میں یہ اضافہ نافذ ہوتا ہے تو پیٹرول کی قیمت 253 روپے فی لیٹر تک پہنچنے کا امکان ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت 261 روپے فی لیٹر تک بڑھنے کی توقع ہے۔
یہ اضافہ حالیہ چھوٹے اضافہ کے بعد آ رہا ہے جب پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 3.85 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا تھا۔ عالمی تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے ساتھ، آئندہ قیمتوں میں ردوبدل صارفین پر مالی بوجھ ڈالنے کی توقع ہے، خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے شعبوں میں کام کرنے والے افراد پر۔
اس کے علاوہ یہ بھی خبریں ہیں کہ آئی ایم ایف کی درخواستوں کے تحت پاکستان کو پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس لگانے اور پیٹرول و ڈیزل پر مزید 10 روپے فی لیٹر کی لیوی بڑھانے کا کہا جا رہا ہے۔