سمندری طوفان کیسے بنتے ہیں اور کتنے خطرناک ہوتے ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

دنیا کے مختلف سمندری خطوں میں ہر سال طوفان آتے ہیں جو ساحلی علاقوں میں کہیں کم تو کہیں زیادہ تباہی کا باعث بنتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ سمندری طوفان کیسے بنتے ہیں اور یہ کتنے خطرناک ہوتے ہیں؟

موسمیات کی اصطلاح میں سمندری طوفان ایک محدود سمندری خطے میں زمین کی گردش کی سمت میں گھومنے والی ایک سیال گردشی حرکت کو کہا جاتا ہے۔ سمندری طوفان عام طور پر کم فضائی دباؤ والے سمندری خطے میں تیز ہوا کے مرغولے بننے کی صورت میں پیدا ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سمندری طوفان بیپر جوائے کراچی سے 770کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔محکمۂ موسمیات

کسی علاقے میں سمندری طوفان اس وقت بنتے ہیں جب سمندر کے اندر 50 میٹر کی گہرائی کے اندر درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے بڑھ جاتا ہے۔ اس دوران گرم ہواؤں کی تھپیڑیں جب سطح سمندر سے ٹکراتی ہیں تو گہرائی اور سطح سمندر کا درجہ حرارت مل کر شدید دباؤ کی کیفیت پیدا کر دیتا ہے، یہ دباؤ جب پوری طاقت سے سر اٹھاتا ہے تو اسے طوفان کہا جاتا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ایک درمیانے درجے کا سمندری طوفان اپنی گردش کے دوران کئی ہزار جوہری بموں جتنی توانائی پیدا کرتا ہے، سمندری طوفان عموما موسم گرما میں گرم سمندری پانیوں میں اٹھتے ہیں۔

کسی علاقے میں طوفان وجود میں آنے کے بعد وہ پھیلتا چلا جاتا ہے اور عام طور پر طوفان شرقا غربا تیس کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق طوفان کا قطر 300 میٹر سے لیکر ایک ہزار کلو میٹر تک ہوتا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ طوفان بننے اور چلنے کے بعد ایک ہفتے کے اندر ہزاروں کلومیٹر کا سفر طے کرسکتا ہے۔ طوفان کا یہ سفر آخر کار ٹھنڈے پانی سے ہم آغوش ہونے کے بعد اختتام پذیر ہوتا ہے۔

طوفان کس قدر خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں اس کا انحصار طوفان کی شدت پر ہوتا ہے، اگر زیادہ شدید ہو تو اس کے نتیجے میں زیادہ وسیع پیمانے پر تباہی سامنے آتی ہے، ورنہ کم نقصان ہوتا ہے۔ 

Related Posts