سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی آئین شکنی کیس میں عدالت کے محفوظ کردہ فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت آج لاہور ہائی کورٹ میں ہوگی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید مظہر علی اکبر نقوی محفوظ فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کریں گے، پرویز مشرف کے وکیل اور استغاثہ اس پر دلائل دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آج وفاقی کابینہ اجلاس کے دوران قانون سازی پر مشاورت ہوگی
ہائی کورٹ نے گزشتہ سماعت کے دوران وفاقی حکومت کو پرویز مشرف کیس پر مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ 26 نومبر کو سابق صدر پرویز مشرف نے عدالت میں اپنے خلاف محفوظ کردہ فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ رُکوانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جبکہ ریمارکس دیتے ہوئے معزز جج نے کہا کہ ہمارے سامنے عدلیہ پر وار کرنے والے شخص کا کیس ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں 27 نومبر کو جنرل (ر) پرویز مشرف کا فیصلہ روکنے کے حوالے سے وزارتِ داخلہ درخواست کی سماعت ہوئی جس کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔
نوٹیفیکیشنز کے حوالے سے مطمئن نہ کرنے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ جج جسٹس محسن اختر نے ریمارکس دئیے کہ وزارتِ قانون جو نوٹیفیکیشن جاری کرتی ہے، وہ غلط ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ رُکوانے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ