شہرِ قائد میں ٹرک، ٹرالر اور بسوں سمیت ہیوی گاڑیوں کی غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کے باعث 5 ماہ میں 100 موٹر سائیکل سوار کچلے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی مختلف شاہراہوں پر گاڑیوں کی آمدورفت میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے اکثر ٹریفک حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں، خصوصاً بڑی گاڑیوں کی تیز رفتاری یا موٹر سائیکل سواروں کی بے احتیاطی سے حادثات ہوتے ہیں۔
اس حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ گزشتہ 5 ماہ کے دوران کراچی کی سڑکوں پر 100 موٹر سائیکل سواروں کے علاوہ دیگر افراد بھی حادثات کے باعث لقمۂ اجل بنے۔ 100 افراد صرف ہیوی گاڑیوں ، ٹرک، ٹرالر، بسوں اور دیگر بڑی گاڑیوں کے نیچے آ کر جاں بحق ہوئے۔
مجموعی طور پر 5 ماہ میں 122 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ جون سے لے کر ستمبر تک بچوں سمیت 79 موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوئے جبکہ اکتوبر میں ہیوی گاڑیوں نے 21 موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا۔ روڈ سیفٹی ایکشن پلان پر عمل درآمد سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
یاد رہے کہ کراچی میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران جرائم کی شرح بے قابو رہی، 322 افراد قتل ہوئے اور ہزاروں لٹ گئے جبکہ یہ انکشاف سی پی ایل سی کی رپورٹ میں سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق سٹیزن پولیس لائزن کمیٹی (سی پی ایل سی) نے ہوشربا اعدادوشمارپر مشتمل جرائم کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ رواں برس کے پہلے 10 ماہ کے دوران 322 افراد جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں قتل ہوئے۔
مزید پڑھیں: جرائم بے قابو، 10 ماہ کے دوران 322 افراد قتل، ہزاروں لٹ گئے