کیا پی ٹی وی نے پی ایس ایل کا بائیکاٹ کر دیا ہے؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 9 کا میلہ سج چکا ہے۔  کرکٹ کا یہ میلہ 18 مارچ تک جاری رہے گا، تاہم اس میلے میں شائقین کرکٹ پی ٹی وی کو مس کر رہے ہیں اور سوال پوچھ رہے ہیں کہ پی ٹی وی کیوں اس میلے سے کیوں غائب ہے؟ ایسے لگ رہا ہے جیسے پی ٹی وی نے پی ایس ایل کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

یہ تشویش اور سوالات اس لیے اٹھ رہے ہیں کہ اس سے قبل پی ایس ایل کے آٹھوں سیزن سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی اسپورٹس پہ براہ راست دکھائے جاتے رہے ہیں لیکن ایونٹ کا موجودہ ایڈیشن سرکاری ٹیلی وژن کی اسکرین سے غائب ہے۔ اس حوالے سے شائقین کرکٹ میں تشویش پائی جاتی ہے۔

پاکستان سپر لیگ سنہ 2016 میں اپنے آغاز کے بعد سے ہی نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی شائقینِ کرکٹ کے لیے بھی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ شائقین کرکٹ مختلف اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کے علاہ سیٹلائٹ چینلوں پر بھی میچز کا لائیو نظارہ کرتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق ایونٹ کو براہ راست نشر کرنے کے حقوق بولی کے تحت سب سے زیادہ رقم کی پیشکش کرنے والی کمپنی کو فروخت کیے جاتے ہیں۔ اب کی بار یہ مالکانہ حقوق نجی ٹیلی ویژن کمپنی ’اے آر وائی ڈیجیٹل‘ اور ’ویلے ٹیکنالوجیز‘ نے حاصل کیے ہیں۔ اے آر وائی نے ٹیلی ویژن جبکہ ’ویلے ٹیکنالوجیز‘ نے ایونٹ کے ڈیجیٹل حقوق حاصل کیے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق ایونٹ کے ’لائیو اسٹریم‘ مالکانہ حقوق کی قدر میں گذشتہ دو برسوں کی نسبت 113 فیصد جبکہ پی ایس ایل نشر کرنے کے مالکانہ حقوق میں 45 فیصد تک کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

پی ٹی وی قومی اثاثہ ہے، چنانچہ پی ایس ایل کے براڈ کاسٹ میں اس کے نہ ہونے سے پریشانی پوری قوم کو ہوتی ہے۔ خصوصی طور پہ دور دراز کے دیہاتی علاقوں میں آج بھی صرف پی ٹی وی ہی چلتا ہے۔

سرکاری ٹی وی کے بولی میں پیچھے رہ جانے کے متعلق صحافی حسنین لیاقت کا کہنا ہے کہ اب پی ٹی وی کو بھی سوچنا چاہیے، دنیا میں بھر میں ورلڈ کپ ہوں، کرکٹ سیریز ہوں یا اس طرح کی لیگز ہوں تو پی ٹی وی ان کے مالکانہ حقوق کم داموں میں خرید لیتا ہے اور اس سے  فائدہ بھی اٹھاتا ہے۔ پی ٹی وی کافی عرصے سے یہ سب کر رہا ہے اور پیسے کما رہا ہے۔ پی ٹی وی کے پاس اتنی جمع پونجی تو ہونی چاہیے کہ پاکستان کے اپنے برینڈ پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق خرید سکے۔ پی ٹی وی کو اس بارے میں سوچنا ہو گا۔

نجی میڈیا ادارے ڈان سے منسلک صحافی ثناء اللہ خان کہتے ہیں کہ کتنی بدقسمتی ہے کہ ملک کا سرکاری ٹی وی پاکستان کے سب سے بڑے اسپورٹس ایونٹ پی ایس ایل کو دکھانے کے بھی قابل نہیں رہا، حالانکہ پوری قوم بجلی بلوں کے ذریعے اس ادارے کو ہر برس 10 ارب روپے سے زیادہ ادا کر رہا ہے۔ پی ٹی وی کو تباہ کرنے والوں کا کون محاسبہ کرے گا۔

سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پہ صارفین سرکاری ٹی چینل پہ پی ایس ایل لائیو براڈ کاسٹ نہ کرنے پر مختلف آرا کا اظہار کر رہے ہیں۔

صارف فرید خان لکھتے ہیں کہ اب کی بار عمران خان پی ایس ایل نہیں دیکھ سکیں گے کیوںکہ پی ٹی وی پی ایس ایل نہں دیکھا رہا۔

صارف تیمور زمان کہتے ہیں یہ کیا مصیبت ہے ہمارے ٹیکس کے پیسوں سے یہ سرکاری ادارے چلتے ہیں اگر یہ پی ایس ایل نہیں دکھا رہے تو پھر ان کے وجود کا کیا مقصد ہے؟

Related Posts