کراچی: ملیر میں انسدادِ تجاوزات آپریشن جاری ہے جس کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا فارم ہاؤس گرا دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملیر میں انسدادِ تجاوزات آپریشن کے دوران درجنوں فارم ہاؤسز گرائے جارہے ہیں جن کی ملکیت سیاسی و مذہبی رہنماؤں اور پولیس افسران کی ہے جبکہ قائدِ حزبِ اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا فارم ہاؤس بھی آپریشن کی زد میں آگیا۔
حلیم عادل شیخ کا فارم ہاؤس گرا دیا گیا جس پر اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا بیان سامنے آگیا۔ حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ ملیر میں میرے بھائی عظیم عادل کا فارم ہاؤس گرانے کیلئے مشینری بھیجی گئی جبکہ ہمارے پاس تمام زمینوں کے کاغذات موجود ہیں۔
انسدادِ تجاوزات آپریشن کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دیتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسٹے آرڈر کے باوجود کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے کہنے پر وزیرِ اعلیٰ سندھ ہمارے خلاف انتقامی کارروائی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایک ایک کاغذ موجود ہے۔ قانونی زمینوں پر کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے میرے اپوزیشن لیڈر بنتے ہی میرے رشتہ داروں کے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع کردی تھیں۔میرے کزن طارق قریشی کے گڈاپ میں فارم ہاؤسز کو مسمار کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل ڈپٹی کمشنر ملیر کی ہدایت پر ملیر میں انسدادِ تجاوزات آپریشن کیا گیا جس کے دوران 500 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین واگزار کرا لی گئی۔
ڈی سی کی ہدایت پر ملیر میں اینٹی انکروچمنٹ آپریشن جاری ہے۔ آپریشن 30 سالہ منسوخ زمینوں پر کیا جارہا ہے جس میں 200 سے زائد غیر قانونی فارم ہاؤسز گرائے جارہے ہیں جو سیاسی و مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ پولیس افسران کی ملکیت میں ہیں۔
مزید پڑھیں: ملیر میں 500 ایکڑ سے زائد اربوں روپے کی سرکاری زمین واگزار