سرکاری اراضی پرقبضے کاالزام، حلیم عادل شیخ ضمانت منسوخی پر گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: پی ٹی آئی رہنما و اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو سرکاری اراضی پر قبضے کے کیس میں ضمانت منسوخ ہوجانے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حلیم عادل شیخ پر الزام ہے کہ انہوں نے سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا۔ قائدِ حزبِ اختلاف سندھ اسمبلی کے خلاف قبضہ کیس کی سماعت اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل نے کی۔

یہ بھی پڑھیں:

نواز شریف کی وطن واپسی، عمران خان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔حنا پرویز بٹ

انسدادِ قبضہ ٹریبونل میں کیس کی سماعت کے دوران اینٹی انکروچمنٹ حکام کا عدالت کے روبرو کہنا تھا کہ حلیم عادل شیخ پر سرکاری زمین ہتھیانے کا الزام ہے تاہم ملزم تفتیش میں تعاون سے انکاری ہے۔

عدالت کو آگہی دی گئی کہ حلیم عادل شیخ کو تفتیش اور سوال و جواب کیلئے 12 نوٹسز ارسال کیے گئے تاہم اپوزیشن لیڈر نے بیان ریکارڈ کرانے کیلئے آنے کی زحمت نہیں کی جس پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔

اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل نے حلیم عادل شیخ کی ضمانت منسوخی کے احکامات جاری کرتے ہوئے ملزم کی گرفتاری کا حکم دیا جس پر انسدادِ تجاوزات حکام نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کو گرفتار کر لیا۔

خیال رہے کہ حلیم عادل شیخ کا شمار سندھ میں پاکستان تحریکِ انصاف کے اہم رہنماؤں میں کیا جاتا ہے جو سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے مؤقف کا دفاع کرتے ہیں اور متعدد بیانات میں غیر قانونی قبضے کے الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔

مئی کے دوران بھی حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ مجھ پر بے بنیاد مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ مقدمے کے متن میں جس وقت کا ذکر ہے، میں تو اس وقت نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں تھا۔ 

Related Posts