لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ گوادر کوقومی اور بین الاقوامی مافیاز کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے، گوادر صوبہ بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کا گیٹ وے ہے، ”حق دو گوادر کو“ عوام کی پرامن تحریک ہے،مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پورے ملک میں احتجاج کی کال دیں گے۔
مولانا ہدایت الرحمن بلوچ اسلام پسند اور محب وطن لیڈر کے طور پر اس تحریک کو لیڈ کررہے ہیں، جس تحریک میں شیر خوار بچے، مائیں،بہنیں اوربیٹیاں شامل ہوں اس تحریک کو کوئی نہیں دبا سکتا۔
روزگار کامطالبہ کرنا دہشت گردی نہیں بلکہ اپنی عوام سے محبت اور ہمدردی ہے، حکومت کو خبردار کرنا چاہتاہوں اگراس نے گوادر کے مسائل حل نہ کئے تو گوادر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج گوادر تک محدود نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ گوادرپہنچ رہا ہوں اور”حق دو گوادر کو“تحریک کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کروں گا،جماعت اسلامی بلوچستان کے سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمن بلوچ گوادر کے مسائل پر عوام کو یکجا کرکے وہاں کے عوام کے لیے امید کی روشن کرن ثابت ہوئے ہیں۔
ہم گوادر کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،ان کے حقوق کے لیے ہر فورم پر صدا بلند کریں گے۔ ان خیا لات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرجماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا بلوچستان ملک کے کل حصہ کا 44فیصدہے جو کہ معدنیات، قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے لیکن یہاں کے عوا م کے مقدر میں غربت وبے روزگاری، پسماندگی حصے میں آئی ہے۔ قدرتی گیس سب سے زیادہ بلوچستان سے نکلتی ہے لیکن اس کے باوجود پوراصوبہ اس سے محروم ہے۔
حکومت نے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کا نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیا ہے۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ عوام یہ سوال اٹھانے میں حق بجانب ہے کہ ٓاخر ان کا جرم کیا ہے؟کیا وہ دہشت گرد ہیں؟ یاپھر ان کے سہولت کار ہیں؟کیا انہوں نے فورسز پرحملہ کیا؟ یا پھر غیر قانونی کام کیا؟
ان کا بس یہی جرم تھا کہ انہوں نے گوادر کے عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ارباب اقتدار و اختیار کو للکارا۔ مولانا ہدایت الرحمن بلوچستان کے عوام کے ہیرہ ہیں۔بلوچستان کی تاریخ کا یہ سب سے بڑا احتجاج ہے جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ہے۔
مزید پڑھیں: الجامعہ الاسلامیہ مردان میں250طلبہ کے حفظ قرآن پر وفاق المدارس کا تاریخ ساز اجتماع