پنجاب حکومت نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت صوبے میں غیر بینکنگ لین دین کے ذریعے کی جانے والی غیر منقولہ جائیداد کی خریداری پر 5 فیصد جرمانہ وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ معاملہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت غیر بینکنگ لین دین کے ذریعے جائیداد کی خریداری پر جرمانے کے نفاذ سے متعلق ہے۔
پنجاب بورڈ آف ریونیو نے اس حوالے سے رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز پنجاب، ڈائریکٹر جنرل پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی اور پنجاب کے ڈپٹی کمشنرز کو ایک خط ارسال کیا ہے۔
خط کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی شق 75اے اور باب ایکس کے اندراج نمبر 21 کے تحت اگر غیر منقولہ جائیداد کی منصفانہ مارکیٹ ویلیو پانچ ملین روپے سے زیادہ ہو یا دیگر اثاثوں کی منصفانہ مارکیٹ ویلیو ایک ملین روپے سے زیادہ ہو تو غیر بینکنگ لین دین کی صورت میں 5 فیصد جرمانہ وصول کیا جائے گا۔
کراچی میں مظاہرے، سڑکیں بند، شہریوں کو مشکلات، متبادل راستے جانتے ہیں؟
خط میں کہا گیا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے دوران یہ مشاہدہ کیا گیا کہ سب رجسٹرارز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز لینڈ ریکارڈز اور منتقلی افسران جرمانے کی وصولی میں ناکام رہے ہیں۔
متعلقہ حکام نے جرمانے کی وصولی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام فیلڈ دفاتر کو ہدایت دی کہ وہ قانون کے مطابق مطلوبہ جرمانہ وصول کریں۔
پنجاب بورڈ آف ریونیو نے اپنے خط میں تمام سب رجسٹرارز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈز اور منتقلی/ تصدیقی افسران کو ہدایت دی ہے کہ غیر بینکنگ لین دین کی صورت میں قانون کے مطابق جرمانہ وصول کیا جائے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ اگر جرمانہ وصول کرنے میں ناکامی ہوئی تو متعلقہ منتقلی/ تصدیقی افسر کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔