اسلام آباد: گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے بیرونی قرض کی واپسی اس کے حصول سے زیادہ کی ہے۔ قرض کے متعلق اہم رپورٹ سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ ذرائع کے حوالے سے میڈیا پر سامنے آنے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس بیرونی ذرائع سے فناسنگ کا حصول منفی شرح میں رہا جس کا بڑا سبب اسٹیٹ بینک سے قرض نہ لینا تھا۔
مفتاح اسماعیل کی ہر دکاندار پر تین ہزار روپے ٹیکس لگانے کی تجویز
وفاقی حکومت آئی ایم ایف شرائط اور اسٹیٹ بینک کے نئے ضوابط کے باعث اسٹیٹ بینک سے قرض حاصل نہیں کرسکی جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کی معطلی بھی اس کی بڑی وجہ ثابت ہوئی۔
نتیجتاً حکومت کو مقامی بینکس اور نان بینک ذرائع سے کمرشل قرض کی راہ اپنانی پڑی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 9 ماہ کے دوران بیرونی فنانسنگ 682 ارب روپے منفی رہی جکبہ گزشتہ مالی سال 22-2021 کے دوران اس کا حجم 1اعشاریہ 178ٹریلین تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال 22-2021 کے دوران پاکستان نے مقامی ذرائع سے 4.4 ٹریلین جبکہ بیرونی ذرائع سے 1.33ٹریلین روپے کی فنانسنگ حاصل کی۔ مقامی فنانسنگ کا حجم 2.37ٹریلین روپے رہا۔گزشتہ مالی سال کا پرائمری خسارہ جی ڈی پی کے 7فیصد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔