حکومت اور اپوزیشن کا قومی اسمبلی کی کارروائی پرامن انداز سے چلانے پراتفاق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Govt, opposition agree on smooth conduct of parliamentary proceedings

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :وفاقی وزراء فواد چوہدری اور پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن پر مشتمل کمیٹی طے کریگی ایوان کیسے چلانا ہے ،اسمبلی میں ہنگامہ آرائی سے سبکی ہوئی ،اراکین اچھے رویہ کا مظاہرہ کریں،اپوزیشن بھی ایوان کی کارروائی پرامن انداز میں چلانے پر متفق ہے،امید ہے اپوزیشن لیڈر شپ سے مشاورت کے بعد اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لے گی ، بجٹ بھی بآسانی منظور ہو جائیگا ۔

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریا ت فوادچوہدری نے پرویز خٹک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن رہنما ؤں کی تفصیلی ملاقات ہوئی ہے جس میں ایوان میں احسن طریقے سے چلانے پر گفتگو کی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی سے سبکی ہوئی،اسمبلی میں ہنگامہ آرائی سے سیاستدانوں کو ندامت کا سامناکرنا پڑا۔

انہوں نے کہاکہ پارٹی کے ارکان کو کنٹرول کرنا پارٹی لیڈروں کی ذمہ داری ہے،فیصلہ ہوا ہے کہ تقاریر میں تضحیک کا پہلو نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن معاہدے پر پہنچ گئے ہیں کہ اجلاس احسن انداز میں چلایا جائیگا،ہم اچھے ماحول کیلئے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 186ارکان نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر پر اعتماد کا اظہار کیا،بجٹ آسانی سے منظورہو جائے گا۔ پرویز خٹک نے کہاکہ ہماری اپوزیشن سے میٹنگ ہوئی ہے،اس حوالے سے ایک کمیٹی بنا رہے ہیں ،کوشش ہے اجلاس پرامن چلے۔

مزید پڑھیں: انتخابی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ واحد آپشن ہے، عمران خان

انہوں نے کہاکہ تہیہ کیا ہے گالی گلوچ نہ ہو۔ وفاقی وزیر نے بتایاکہ اسپیکر کے اختیار بڑھانے پر بات ہوئی،اپوزیشن کو کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک واپس لیں،امید ہے اپوزیشن لیڈر شپ سے مشاورت کے بعد تحریک واپس لیں گے۔

پرویز خٹک نے کہاکہ بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی ہم نے برداشت کی،دو دن بعد پھر ہلڑبازی ہوئی، میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے بہترین بجٹ پیش کیا،چاہتے ہیں اب بجٹ پر بجٹ ہو،اجلاس کا وقت بڑھائیں گے سب کو بولنے کا موقع ملے گا،اگر ضرورت پڑی تو ہفتہ اور اتوار کو بھی اجلاس بلایا جاسکتا ہے۔

ایک سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ ایم این ایز یا وزیروں تک بات نہیں، تضحیک کسی کی نہیں ہونی چاہیے، تقاریر میں نہ حکومتی رکن کو نہ ہی کسی اپوزیشن رکن کوکسی کی بھی تضحیک کرنی چاہیے۔

Related Posts