لاہور:وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل عبد الرزاق داؤد نے کہا ہے کہ حکومت صنعتکاروں اور کاروباری برادری کو منافع بخش مراعات کے ذریعے ملک کے معاشی استحکام، برآمدات میں اضافہ اور درآمد میں کمی کیلئے پالیسی بنا رہی ہے۔
انہوں نے یہ بات اتوار کو پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے زیر اہتمام یہاں ایکسپو سنٹر میں منعقدہ تین روزہ 11 ویں انٹیرئیرز پاکستان بین الاقوامی میگا نمائش کے اختتامی روز تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
میگا نمائش کے کامیاب انعقاد پر پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی معیشت کے استحکام کے لئے مقامی برانڈز کے کلچر کو فروغ دینے کے لئے پی ایف سی کی خدمات قابل ستائش ہیں۔
مزید پڑھیں :کراچی چیمبر کو سری لنکا میں تجارت کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے دورے کی دعوت
انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کے فروغ کے لئے بیک وقت مختصر اور طویل مدتی پالیسیوں پر کام کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان عالمی بینک کے کاروباری آسانیوں کے انڈیکس میں 28 درجے اوپر آگیا ہے جس سے بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جاپان ، ویتنام اور جنوبی کوریا کے ساتھ ساتھ بحر الکاہل اور جنوب مشرقی ایشیائی خطے میں دیگر منڈیوں کو بھی مربوط کیا جائے گا اور حکومت تجارت کے فروغ کے لئے ان ممالک کے ساتھ بات چیت کرے گی۔
عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ فرنیچر انڈسٹری کے کارکنان اعلیٰ مہارتوں اور صلاحیتوں سے مالامال ہیں اور اگر ان کا درست استعمال کیا جائے تو پاکستان فرنیچر کا بہترین برآمد کنندہ بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرنیچر سیکٹر کو فروغ دے کر نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی منڈیوں کی ضروریات کو بھی پورا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے نمائش کے مختلف اسٹالز کا بھی دورہ کیا اور وہاں رکھی گئی مختلف اشیاء کی کاریگری ، معیار اور ڈیزائن کو سراہا۔
اس موقع پر پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے نمائش کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت پر مشیر برائے تجارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ تاجر برادری حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے اور موجودہ معاشی چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے حکومت کو مکمل مدد اور تعاون فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں :رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 33.5 فیصد کمی