وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے قرار دیا ہے کہ حکومت نے ان سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کے 578 ارب روپے کے منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے جو 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد ملکی معیشت میں حصہ نہیں ڈال سکے۔
وزیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2023-24 کی رولنگ کے دوران اپنی تقریر میں کیا۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ملکی معیشت اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ گزشتہ سال بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا کے لوگ تباہ کن سیلاب سے شدید متاثر ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 30 بلین ڈالر تک ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے متاثرہ آبادی کی بحالی کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے علاوہ دیگر چیزیں جن کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ان میں روس یوکرین جنگ، تیل اور گیس کی عالمی قیمتوں میں اضافہ اور یورپی ممالک میں شرح سود میں اضافہ جیسے عوامل شامل ہیں۔