لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کشمیر کی آزادی کے لیے قومی پالیسی کا اعلان کرے اور واضح روڈ میپ دے۔ مسئلہ کشمیر کے ایک نکاتی ایجنڈے پر او آئی سی اجلاس اسلام آباد میں بلایا جائے۔ کشمیر جہاد سے ہی آزادہو گا۔
وزیراعظم کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان میں ہونا چاہیے تھا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں ایک تقریر کے بعدمسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال دیا۔ پی ٹی آئی حکومت نے کشمیر کاز سے غداری کی، قوم حساب لے گی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر ایشو پر بائیس کروڑ پاکستانی ایک پیج پر، حکومت بین الاقوامی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ مودی حکومت کے 5اگست 2019ء کے اقدام کے بعد پاکستانی حکمرانوں نے کشمیر پر کوئی سنجیدہ ردعمل نہیں اپنایا۔
ماضی کے حکمران بھی کشمیریوں سے بے وفائی کرتے رہے۔ اسلام آباد کے ایوانوں میں براجمان لوگ ہزاروں کشمیری شہدا کے خون سے مسلسل بے وفائی کر رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندو توا حکومت نے ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی افواج ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی عزتیں تارتار کر رہی ہے۔ کشمیریوں کے گھر جلائے جا رہے ہیں۔ ہزاروں کشمیری نوجوان لاپتا، بڑی تعداد کو بھارتی جیلوں میں ٹھونس دیا گیا۔ مقبوضہ وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکی ہیں۔
مقبوضہ علاقہ میں بدترین مظالم پر اقوام متحدہ سوئی ہوئی اور عالمی طاقتوں نے مجرمانہ خاموشی اپنا رکھی ہے۔ سلامتی کونسل کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دے کر اس پر پابندی لگائی جائے۔
پاکستانی قوم کشمیریوں کی پشتیبان ہے۔ جماعت اسلامی کشمیر کا مقدمہ ہر سطح پر لڑے گی۔ کشمیری پاکستانی حکمرانوں سے مایوس ہیں، مگر پاکستانی قوم نے ان کے حوصلے جوان رکھے ہوئے ہیں۔ کشمیر کی آزادی کی شمع تیسری نسل کو منتقل ہو گئی۔
یقین ہے کہ کشمیر پر آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پرپشاور میں نکالے گئے کشمیر آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کشمیر مارچ میں ہزاروں کی تعداد میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ ریلی میں خواتین، بچوں اور بزرگوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔
مزید پڑھیں: کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے، کوئی جدا نہیں کرسکتا، ناصرحسین شاہ