فضل الرحمان کے مارچ اور احتجاج کے خلاف حکومت کی حکمت عملی تیار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فضل الرحمان کے مارچ اور احتجاج کے خلاف حکومت کی حکمت عملی تیار
فضل الرحمان کے مارچ اور احتجاج کے خلاف حکومت کی حکمت عملی تیار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

حکومت نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے لاک ڈاؤن سے نمٹنے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔

آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 245 کے تحت اگر سول انتظامیہ مارچ کے معاملات نہ سنبھال سکے اور پولیس کے اقدامات بھی بے سود ثابت ہوں تو حکومت کو اختیار ہے کہ افواجِ پاکستان سے مدد طلب کرے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک سال کے اندر معیشت کو پٹڑی پر لانا معاشی ٹیم کی اہم کامیابی ہے۔وزیر اعظم

اسلام آباد میں نقصِ امن کے خدشے کے پیش نظر اہم تنصیبات اور عمارات پر فوج اور ماہر نشانے باز اسنائپرز تعینات کیے جاسکتے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے فوری طور پر نمٹا جاسکے۔

فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے آئین کے تحت فوج طلب کرنے یا کسی اور اہم اقدام کا اختیار وفاقی وزارتِ داخلہ کے پاس ہے، تاہم ہنگامی صورتحال میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کوئی بھی حکم صادر کرنے کا اختیار رکھتے ہیں جس کے تحت ملکی سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔ 

یاد رہے کہ  اس سے قبل قائدِ حزبِ اختلاف  قومی اسمبلی  شہباز شریف نے جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے ملاقات کے بعد آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کا اعلان کردیا،شہبازشریف نے کہا کہ حکومت ہر میدان میں فیل ہو چکی، اسے گھر جانا ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف کے درمیان گزشتہ روز اہم ملاقات ہوئی جس میں حکومت مخالف احتجاج پر مشاورت کی گئی، ن لیگی صدر نے آزادی مارچ میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا اسلام آباد میں استقبال کیا جائے گااور 31 اکتوبر کو جلسے میں مطالبات پیش کریں گے۔

مزید پڑھیں: شہبازشریف کی مولانافضل الرحمان سے ملاقات،آزدی مارچ میں شرکت کا اعلان

Related Posts