حکومت کا پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت کا پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
حکومت کا پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں بہت سے اہم فیصلے کیے گئے، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ فتنہ فساد مارچ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ لاہور میں پولیس اہلکار شہید ہوا، ویسے تو پی ٹی آئی قیادت بہت بہادر بنتی ہے اور اب ساری گھروں سے غائب ہوکر پشاور میں جابیٹھی ہے، یہ لوگ وہاں سے صوبائی فورسز لے کر بڑے جتھے کی صورت میں وفاق پر حملہ آور ہونا چاہتے ہیں جس کی کوئی قانونی حیثیت نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ایسا جتھہ جو وفاق پر حملہ آور ہونے والا ہو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ فتنہ و فساد پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس لیے حکومت نے انہیں لانگ مارچ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، نالائق ٹولہ خونی مارچ کے بیانات دیتا رہا جو کہ ریکارڈ پر ہیں، یہ لوگ جس آزادی مارچ کی بات کررہے ہیں وہ خونی مارچ ہے اس لیے انہیں لانگ مارچ سے روکا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہریوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے اگر یہ لوگ اسے خونی مارچ کا نام نہ دیتے تو ہم انہیں مارچ کرنے سے نہیں روکتے، یہ لوگ پرامن مارچ کے لیے نہیں آرہے بلکہ فتنہ و فساد پھیلانے آرہے ہیں، اب وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کا لانگ مارچ روکا جائے۔

قبل ازیں وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ پولیس اہلکار کو مارکر عمران خان نے اپنے دہشت گرد ہونے کا ثبوت دیا۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں فائرنگ کے باعث قتل ہونے والے پولیس اہلکار کے خون کے ذمہ دار عمران خان اور شیخ رشید ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پولیس پر فائرنگ سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ یہ سیاسی سرگرمی نہیں، عمران خان اور انکے حواری پرامن مارچ نہیں چاہتے۔ گالیاں برسانے والوں نے اب گولیاں برسانا شروع کردی ہیں، قانون کو ہاتھ میں لیا گیا ہے جس کا جواب دینا ہوگا۔

اُن کا کہنا تھا کہ بے گناہ پولیس اہلکار کمال احمد کے سینے میں لگی گولی ثبوت ہے کہ عمران خان دہشت گرد ہے، وہ مارچ کی آڑ میں ملک میں خانہ جنگی کی سازش کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ پولیس اہلکار کمال احمد کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے، ملک میں خانہ جنگی، افراتفری، فساد اور انتشار کو قانون کے راستہ روکنے کی کوشش کریں گے۔

Related Posts