گوگل کے لندن میں قائم تحقیقی لیب، ڈیپ مائنڈ نے ایک نیا مصنوعی ذہانت پر مبنی موسمیاتی ماڈل جین کاسٹ متعارف کرایا ہےجو 15 دن کی پیشگوئیاں بے مثال درستگی اور رفتار کے ساتھ فراہم کرتا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ ماڈل موجودہ عالمی معیاریورپی مرکز برائے درمیانی مدتی موسمیاتی پیشگوئیاں (ECMWF) سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔
جین کاسٹ (GenCast) نے 2019 کے دوران 1320 حقیقی موسمیاتی حالات پر آزمائش میں 97 فیصد سے زیادہ درست پیشگوئیاں کیں۔ یہ ماڈل 1979 سے 2018 تک کے چار دہائیوں کے درجہ حرارت، ہوا کی رفتاراور ہوا کے دباؤ کے ڈیٹا پر تربیت یافتہ ہے اور صرف 8 منٹ میں 15 دن کی پیشگوئی کر سکتا ہے جو موجودہ ماڈلز کے مقابلے میں گھنٹوں کا وقت بچاتا ہے۔
کراچی سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں سرد اور خشک موسم کی پیشگوئی
ڈیپ مائنڈ کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل روزمرہ کے موسم اور شدید موسمی حالات جیسے گرمی، سردی اور تیز ہواؤں کی پیشگوئی میں موجودہ ماڈلز سے زیادہ مؤثر ہے۔ شدید موسم کے خطرات کی زیادہ درست پیشگوئی حکام کو جانیں بچانے، نقصانات کو روکنے اور اخراجات کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث شدید موسم زیادہ عام اور خطرناک ہوتا جا رہا ہے۔ حالیہ واقعات، جیسے ہوائی میں جنگلات کی آگ اور فلوریڈا میں سمندری طوفان، نے سیکڑوں جانیں لیں۔ گوگل کا نیا ماڈل مستقبل میں ایسی آفات سے تحفظ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
یورپی مرکز برائے درمیانی مدتی موسمیاتی پیشگوئیاں (ECMWF) کی چیف فلورنس رابیرنے اسے مصنوعی ذہانت کو موسمیاتی پیشگوئی میں شامل کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ماڈل موجودہ نظام کو مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔