ایک ایسے وقت بجلی بلوں کی قیمت میں روز افزوں اضافے نے ہر شخص کو پریشان کردیا ہے، سولر سسٹم سے بجلی حاصل کرنے والوں کیلئے اچھی خبر آگئی ہے۔
حکومت نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بجلی کو بتایا ہے کہ وہ شمسی توانائی کے یونٹس کے لیے نیٹ میٹرنگ ٹیرف کو کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیرصدارت کمیٹی اجلاس میں توانائی سے متعلق مختلف امور پر غور و خوض کیا گیا، جس میں غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والے پاور پراجیکٹس کے ٹھیکوں میں مبینہ بددیانتی کی تحقیقات بھی شامل ہیں۔
حکومتی عہدیداروں نے اجلاس میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ گردشی قرضہ 1000 ارب روپے پر منجمد کر دیا گیا ہے۔
نیٹ میٹرنگ ٹیرف کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا تھا، جو فی الحال 22 روپے یونٹ مقرر ہے، جس میں کمی کی تجویز ہے۔ نگراں وزیر بجلی محمد علی اور سیکرٹری بجلی گیلانی نے موقف اختیار کیا کہ موجودہ ٹیرف میں ردو بدل ضروری ہے، ان کا کہنا تھا کہ امیر شہری مکان مالکان چھوٹے صارفین کے مقابلے میں زیادہ نرخ برداشت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ایکویٹی کی ضرورت پر زور دیا، تجویز کیا کہ موجودہ ٹیرف غیر منصفانہ طور پر غریب صارفین پر بوجھ ڈالتا ہے۔
سیکرٹری نے مختصراً بتایا کہ گردشی قرضہ 2.310 ٹریلین روپے ہے، جو 21 دسمبر 2023 تک آئی ایم ایف کے مقرر کردہ ہدف کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ پاور سیکٹر کے موثر انتظام، نقصانات کو پورا کرنے کے لیے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور لائن لاسز کے خلاف مہم ہے، جس سے اگست 2023 سے اب تک 85.7 بلین روپے کی ریکوری ہوئی ہے۔