دھابیجی میں ریلوے ملازمین اور پولیس نے مثال قائم کردی، مسافروں کا سامان واپس کردیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دھابیجی میں ریلوے ملازمین اور پولیس نے مثال قائم کردی، مسافروں کا سامان واپس کردیا گیا
دھابیجی میں ریلوے ملازمین اور پولیس نے مثال قائم کردی، مسافروں کا سامان واپس کردیا گیا

دھابیجی میں پاکستان ریلوے ملازمین اور ریلوے پولیس نے ایمانداری کی زندہ مثال قائم کرتے ہوئے جلد بازی میں دھابیجی اسٹیشن پر ٹرین میں چھوڑا گیا سامان حیدر آباد ریلوے اسٹیشن پر پہنچادیا ہے جسے مسافروں نے وصول کر کے شکریہ ادا کیا۔

تفصیلات کے مطابق مسافر رضوان الرشید کی ریزرویشن اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ ٹرین 5  اَپ گرین لائن ایکسپریس میں کراچی کینٹ سے راولپنڈی تک رہی جبکہ ٹرین کراچی سے روانہ ہو رہی تھی تاہم رضوان تاخیر سے اسٹیشن پہنچے اس لیے جلدی جلدی میں ٹرین کی اکانومی کلاس میں سامان کے ساتھ سوار ہو گئے۔

دوسری جانب  بکنگ کوچ نمبر 12 برتھ نمبر سی 1، سی 3، اے سی کلاس میں تھی۔ ٹرین جب ریلوے اسٹیشن دھابیجی رکی تو مسافر رضوان فیملی کو لے کر اے سی کمپارٹمنٹ میں  اپنی بک شدہ سیٹوں پر جانے کے لئے ٹرین سے اترا  تو ٹرین چل پڑی اور سامان ٹرین میں رہ گیا۔

مسافر رضوان اپنے اہلِ خانہ  کو لے کر واپس کراچی چلا گیا۔بعد ازاں مسافر نے دھابیجی اسٹیشن ماسٹر کو بتایا کہ میرا سامان ٹرین میں رہ گیا ہے جس نے ٹرین میں موجود پولیس اہلکاروں سے رابطہ کیا۔ ٹرین میں گشت کرنے والے اہلکاروں نے اسٹیشن ماسٹر سے  کہا کہ آپ مسافر کو تسلی دیں کہ سامان پہنچا دیا جائے گا۔ 

اس کے بعد  مسافر نے ریلوے پولیس کانسٹیبل رحیم کے موبائل فون نمبر پر رابطہ کیا جس نے کہا کہ آپ کا سامان ریلوے پولیس تھانہ حیدرآباد رکھوا دیا گیا ہے۔ اپنا سامان تھانہ ریلوے پولیس حیدرآباد سے وصول کرلیں۔ رضوان دوسرے روز تھانہ ریلوے پولیس حیدرآباد آیا اور اپنا سامان وصول کرلیا۔ 

رضوان کے سامان میں 1 نیلے رنگ کا مقفل اٹیچی، ایک عدد جوسر مشین مکمل سیٹ، ایک عدد نیلا ہینڈ کیری بیگ جس میں استعمال کے کپڑے تھے،ایک لیڈیز بیگ جس میں نوکیا موبائل فون بھی موجود تھا شامل ہیں جن کی مالیت تقریباً 20 ہزار روپے بنتی ہے۔

اِس موقعے پر مسافر رضوان نے  ریلوے پولیس اور ریلوے ملازمین کراچی ڈویژن کا شکریہ بھی ادا کیا ۔ واقعے کا ملک بھر میں خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایمانداری کی زندہ مثال قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس کا ہے فرض مدد آپ کی،   ٹریفک پولیس کی تعریف شروع

Related Posts