طالبان کابل میں داخل ہوتے ہی جیت گئے تھے، اشرف غنی نے اعلانیہ ہارمان لی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

"I had to sacrifice myself in order to expose the situation:Ashraf Ghani

کابل :افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے ملک سے بے دخل ہونے کے بعد اعلانیہ ہارمانتے ہوئے کہاہے کہ طالبان کابل میں داخل ہوتے ہی جیت گئے تھے۔

اشرف غنی کا کہنا ہے کہ ہم نے پوری کوشش کی لیکن اہم شہروں پر قبضے اور کابل میں دارالحکومت پہنچنے کے بعد حکومت کے پاس اقتدار طالبان کے حوالے کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔

طالبان کی جانب سے کابل پر قبضے کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان چھوڑ دیا تھا،برطانوی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اشرف غنی تاجکستان چلے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان نے افغان حکومت کے ساتھ ساتھ اتحادی افواج کے لیے بھی کام کرنے والوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے مال و جان کی حفاظت اسلامک امارات آف افغانستان کی بنیادی ذمے داری ہے۔

مزید پڑھیں:افغانستان پر طالبان کا قبضہ امریکا کی شکست ہے، جوبائیڈن استعفیٰ دیں، ڈونلڈ ٹرمپ

میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ مجاہدین خزانہ، عوامی سہولیات، سرکاری دفاتر اور آلات، پارکس، سڑکوں اور پل وغیرہ پر خاص توجہ دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عوام کی املاک ہیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی ذاتی مداخلت یا غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور اس کا انتہائی سختی کے ساتھ تحفظ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلامک اسٹیٹ آف افغانستان ان تمام افراد کے لیے اپنے دروازے کھولتی ہے جنہوں نے ماضی میں حملہ آوروں کے لیے کام کیا اور ان کی مدد کی یا جو ابھی بھی کرپٹ افغان حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم ان کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہیں اور انہیں دعوت دیتے ہیں کہ وہ قوم اور ملک کی خدمت کریں۔

Related Posts