اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی اے کو مشہور آن لائن گیم PUBG پر عائد پابندی ختم کرنیکاحکم دیا ہے ۔ خود کشی کے کچھ واقعات پر شکایات موصول ہونے کے بعد پی ٹی اے نے اس گیم پر پابندی عائد کردی تھی اور اس کھیل کا شوق رکھنے والی پوری گیمنگ کمیونٹی کو دھچکا دیتے ہوئے مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ گیم ہمیشہ سے متنازعہ رہی ہے، ویڈیو گیم عام طور پر آن لائن ملٹی پلیئر گیمز کے ساتھ وابستہ ہے، اس گیم کا کوئی اختتام نہ ہونے کی وجہ سے کھیلنے والوں کو یہ اپنے سحر میں جکڑے رکھتی ہے اور اس کو کھیلنے والے اکثر دوسرے آن لائن کھلاڑیوں کے ساتھ حقیقت سے فرار کی کوشش میں دوستی کرتے ہیں اور گیمنگ کمیونٹی میں شامل ہوجاتے ہیں۔
ڈیولپرز نے زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کی غرض سے اس گیم کو اس طرح بنایا ہے کہ ایک ہی وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگ ملکر اس گیم کو کھیل سکتے ہیں اور آہستہ آہستہ یہ گیم مشکل اور چیلنجگ ہوتی جاتی ہے جس کی وجہ سے لوگ کھانا پینا حتیٰ کہ سوناتک چھوڑ کر یہ مشکل چیلنج پورا کرنے کیلئے گیم میں محو رہتے ہیں جس کا نتیجہ بیماری کی شکل میں نکلتا ہے اور مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی اور جسمانی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
اگرچہ اس کے قلیل مدتی اثرات میں بھوک اور تھکاوٹ شامل ہوسکتی ہے ، اس سے نیند کی خرابی اور صحت کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ وہ لوگ جو ویڈیو گیمز کھیلنے کے لئے اپنے آپ کو الگ تھلگ کرتے ہیں وہ خاندانی محفلوں ، دوستوں اور دیگر سماجی سرگرمیوں سے محروم رہ سکتے ہیں۔ اگر یہ سلسلہ طویل عرصے تک جاری رہے تو وہ بالکل تنہاء ہو سکتے ہیں۔
ویڈیو گیم کی عادت کے دیگر طویل مدتی اثرات بھی ہیں جن میں مالی مسائل ، تعلیم اور پیشہ ورانہ نتائج بھی شامل ہیں۔ ویڈیو گیمز اور سامان مہنگا ہے خاص کر آن لائن خریداری اور تیز انٹرنیٹ، یہ کھیل بھی بہت وقت طلب ہیں اور کھلاڑیوں کے پاس اپنی تعلیم ، کیریئر اور ذاتی زندگی پر توجہ دینے کے لئے کم وقت رہ جاتاہے۔
اگر آپ کھیلوں کے عادی ہیں تو اس کی جانچ کرنے کے لئے اپنی موثر تشخیص ضروری ہے، اگر آپ یا آپ کے بارے میں جاننے والا کوئی انتباہی علامت ظاہر کرتا ہے تو کھیل کھیلنے سے پیچھے ہٹنا مناسب ہوگا۔ والدین کو اپنے بچے کی سرگرمیوں پر نظر رکھنی چاہئے اور انہیں سرزنش کرنے کی بجائے اگر ان کے بچے بہت زیادہ عادی ہوچکے ہیں تو ان کی اس عادت کو چھڑوانے کیلئے ان کے ساتھ دوستانہ رویہ اختیار کرکے بتدریج ان کو اس گیم کی عادت سے چھٹکارہ دلوائیں۔
کسی بھی دوسرے نشے کی طرح آن لائن گیم کا نشہ بھی ایک خطرناک رستے کی طرف لے جاتا ہے جہاں کھیلنے والے کو یہ احساس ہی نہیں ہوتا کہ وہ اپنی صحت، پیسہ اور حتیٰ کہ اپنے پیاروں کو بہت پیچھے چھوڑ آتا ہے اور یہاں سے واپسی انتہائی مشکل ہوجاتی ہے۔