عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانیوں کے لیے راحت کی سانس، عوام جو حکومت پر ایک ماہ کے اندر ایندھن کی قیمتوں میں 84 روپے تک اضافے کے بعد تنقید کررہے ہیں، مگر اب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں تقریباً 6 فیصد گر کر چار ہفتے کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں۔

قیمتیں ان خدشات پر گریں کہ بڑے مرکزی بینکوں کی جانب سے شرح سود میں اضافہ عالمی معیشت کو سست کر سکتا ہے اور توانائی کی طلب کو کم کر سکتا ہے۔

ایندھن کے حالیہ اضافے کے دوران شہری حسب معمول پیٹرول پمپوں پر پہنچ گئے اور یہ سوچ کر کہ آنے والے دنوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی۔

ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے معمولات زندگی متاثر ہوتے ہیں کیونکہ تمام خوردنی اشیا کی قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں، جس سے تنخواہ دار اور مزدور طبقے کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں۔

ایندھن کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف ملک بھر میں چھوٹے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے اور سندھ کے شہر نواب شاہ میں دو ڈرائیوروں نے احتجاجاً اپنے رکشوں کو آگ لگا دی، تاہم حالیہ اضافے کے خلاف کوئی منظم تحریک یا احتجاج نہیں کیا گیا۔ صرف پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے علاوہ، جنہوں نے ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مہنگائی کے خلاف آج (اتوار) کو ملک گیر ہڑتال کی کال دی ہے۔

ہمارے پاس سری لنکا کی حالیہ مثال ہے، جہاں سارا ملک بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر نکل آیا کیونکہ ملک دیوالیہ ہو گیا اور ایندھن خریدنے کے لیے پیسے بھی نہیں بچے۔

ایکواڈور میں، طاقتور کنفیڈریشن آف انڈیجینس نیشنلٹیز آف ایکواڈور (کونائی) بھی ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کر رہی ہے اور کہا ہے کہ جب تک حکومت 10 مطالبات کی فہرست کو پورا نہیں کرتی وہ ناکہ بندی برقرار رکھے گی۔

ایکواڈور میں ایندھن کی قیمتوں میں 2020 سے تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ڈیزل تقریباً دگنا ہو کر $1 سے $1.90 فی گیلن (3.8 لیٹر) اور پیٹرول $1.75 سے بڑھ کر $2.55 ہو گیا ہے۔

کونائی جسے 1997 اور 2005 کے درمیان ایکواڈور کے تین صدور کو گرانے میں مدد کرنے کا سہرا دیا گیا ہے، چاہتا ہے کہ ڈیزل کی قیمت 1.50 ڈالر اور پٹرول کی قیمت 2.10 ڈالر کی جائے، یہ مطالبہ حکومت نے اب تک مسترد کر دیا ہے۔

سری لنکا اور ایکواڈور کی مثالوں کو اجاگر کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں لوگوں کو سڑکوں پر لانے پر اکسا رہا ہوں بلکہ ایک پرامن اور منظم تحریک کی ضرورت ہے تاکہ حکومت کو بین الاقوامی منڈی کے مطابق ایندھن کی قیمتوں کو کم کرنے پر زور دیا جا سکے۔ اطلاعات کے مطابق ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافے پر غور کیا جا رہا ہے۔

Related Posts