اناؤ ریپ کیس میں بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

BJP lawmaker rape case
اناؤ ریپ کیس میں بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی

نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت دہلی کی عدالت نے اناؤ ریپ کیس میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو کمسن لڑکی کے ریپ کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عدالت نے بی جی پی کے ایم ایل اے پر مقدمے میں پیر کو فرد جرم عائد کرتے ہوئے سماعت 20دسمبر تک ملتوی کردی تھی۔سپریم کورٹ کے حکم پر اترپردیش سے دہلی منتقل کیے گئے اس مقدمے کی ڈسٹرکٹ جج دھرمیش شرما نے 5اگست سے روزانہ کی بنیاد پر مقدمے کی سماعت کی۔

واضح رہے کہ مجرم پر الزام تھا کہ جون 2017 میں ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ سے 40کلومیٹر ضلع اناؤ میں کلدیپ سنگھ سینگر اور ان کے ساتھیوں نے گھر واپس جانے والی کمسن لڑکی کو اغوا کر کے اس کا گینگ ریپ کیا تھا۔

اترپردیش سے چار مرتبہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر 4مرتبہ ایم ایل اے منتخب ہونے والے سینگر کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی ریپ کی دفعہ 176 کے ساتھ ساتھ سیکشن 5(سی) اور 6 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جس مقدمے میں سینگر کو سزا ہوئی ہے وہ ان پانچ مقدمات میں سے ایک ہے جنہیں سپریم کورٹ کے حکم پر اترپردیش سے وفاقی دارالحکومت منتقل کیا گیا تھا۔

ان پر دیگر چار مقدمات میں الزام ہے کہ انہوں نے ریپ کا شکار ہونے والی لڑکی کے والد کو غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے جھوٹے مقدمے میں پھنسانے اور دوران حراست موت کی سازش کی، ریپ کا شکار لڑکی کے جعلی ایکسیڈنٹ کی سازش کی اور دیگر تین افراد کے ساتھ مل کر گینگ ریپ کرنے کا الزام بھی ہے۔

لڑکی کے والد کو غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں 3اپریل 2018 کو حراست میں لیا گیا جس کے بعد وہ دوران حراست 9اپریل 2018 کو ہلاک ہو گئے تھے۔لڑکی کے والد کی دوران حراست موت کے مقدمے میں سینگر کے ساتھ ساتھ ان کے بھائی اتل سینگر، تین سابق پولیس اہلکار اور دیگر 6افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: متنازعہ شہریت قانون، بھارت میں احتجاج کے دوران پولیس کی غنڈہ گردی سے 3 افراد ہلاک

ریپ کا شکار لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد اس کا گینگ ریپ کیا گیا تھا جہاں ریپ کے الزام میں گرفتار دیگر تین ملزمان میں نریش تیواری، برجیش یادو اور شبہم سنگھ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

چوتھا مقدمہ رواں سال جولائی میں درج کیا گیا جہاں ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ریپ کی شکار لڑکی کو ایکسیڈنٹ میں مروانے کی کوشش کی۔لڑکی دیگر دو خواتین کے ساتھ جا رہی تھی کہ ایک ٹرک نے ان کی گاڑی کو ٹکر ماری جس سے وہ بری طرح زخمی ہو گئیں جبکہ گاڑی میں موجود دیگر دونوں خواتین ہلاک ہو گئیں۔

اس مقدمے میں سابق رکن پارلیمنٹ سمیت 9افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کلدیپ سینگر کو 25لاکھ جرمانہ کرنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ گھرانے کو بھی 10لاکھ روہے بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

انہیں گزشتہ سال ریپ کے مقدمے میں گرفتاری کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی سے نکال دیا گیا تھا لیکن متاثرہ لڑکی کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ملزم کی سرپراستی کر رہی ہے جبکہ پولیس بھی مقدمے کی شفاف تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

کورٹ نے فیصلہ سنانے کے بعد معاملے کی جانچ کرنے والی سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ متاثرہ اور اس کے خاندان کو درپیش خطرے کا جائزہ لیں اور انہیں سکیورٹی فراہم کریں، ساتھ ہی سی بی آئی کو متاثرہ اور اس کے گھر والوں کو محفوظ جگہ فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

Related Posts