اسلام آباد: وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ بیرونِ ملک سے ترسیلاتِ زر میں سالانہ 11 اعشاریہ 21 جبکہ براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 58 اعشاریہ 7فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران مالیاتی خسارہ اور حساباتِ جاریہ کے کھاتوں کے توازن پر پیشرت ہوئی۔ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ترسیلاتِ زر میں 11.21فیصد کمی رہی۔
کروڑوں ڈالرز کی قسط جاری ہونے کا امکان، آئی ایم ایف سے مذاکرات
جولائی سے دسمبر 2022 تک سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے 14 اعشاریہ 1 ارب ڈالر زرِ مبادلہ پاکستان بھیجا گیا جبکہ اس دوران برآمدات کا حجم 14اعشاریہ 2 ارب ڈالر گزشتہ برس کے مقابلے میں 6.8فیصد کم ریکارڈ کیا گیا۔
وزارتِ خزانہ کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق حساباتِ جاریہ کے کھاتوں کے خسارے میں 59 اعشاریہ 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ حساباتِ جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ 3اعشاریہ 7 ارب ڈالر رہا۔ براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بھی کم ہوگئی۔
غیر ملکی سرمایہ کاری میں 58اعشاریہ 7 فیصد کمی ہوئی، 27 جنوری کو اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ ذخائر 3 اعشاریہ 087 ارب جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 اعشاریہ 656 ارب ڈالرز تھے۔
گزشتہ برس اسٹیٹ بینک کے پاس 15 اعشاریہ 750 ارب جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 6 اعشاریہ 353 ارب ڈالر زرِ مبادلہ ذخائر تھے۔ موجودہ حکومت ملک کے زرِ مبادلہ ذخائر کو توسیع دینے کیلئے مختلف آپشنز پر غور کررہی ہے۔