تاجر برادری نے کہا ہے کہ غیر ملکی خریدار بھارتی پروپیگنڈے کی پرواہ نہ کرتے ہوئے پاکستانی کارپٹ انڈسٹری کی نمائش میں آئے جبکہ پاکستان کے لیے یہ بات اطمینان بخش ہے۔
پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے تاجروں نے کارپٹ کی 37 ویں بین الاقوامی نمائش میں غیر ملکی تاجروں کی خصوصی دلچسپی کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔تاجروں نے کہا کہ بھارت نے جان بوجھ کر اپنی نمائش کے لیے ایسی تاریخوں کا انتخاب کیا جس سے تصادم کی فضا پیدا ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹیٹ آئل میں 307 ارب 57 کروڑ سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
ایسوسی ایشن کے چیف آرگنائزر اعجاز الرحمان، کارپٹ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے چیئرمین پرویز حنیف اور سینئر مرکزی رہنماؤں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی کارپٹ نمائش کامیاب رہی جبکہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے اس کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے تاجروں کے مطابق پاکستان مصنوعات کی مارکیٹنگ اور برآمدات میں اضافے کے لیے عالمی نمائش کا انعقاد خوش آئند ہے جبکہ رواں سال کے دوران نمائش میں شرکت کرنے والوں کی گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ تعداد کی توقع کی جا رہی ہے جس سے پاکستان میں کارپٹ انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان جرمنی سے ترقیاتی تعاون کے تحت 10 کروڑ 90 لاکھ یورو قرض لے رہا ہے جس میں سے مالی و تکنیکی منصوبوں کے لیے 8 کروڑ 40 لاکھ جبکہ رعایتی قرض کے طور پر 2 کروڑ 50 لاکھ یورولیے جائیں گے۔
وفاقی وزارتِ اقتصادی امور کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک کے مابین مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن نور احمد کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے مذاکرات میں حصہ لیا۔ مذاکرات 11 اور 12 ستمبر کو جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہوئے۔
مزید پڑھیں: ترقیاتی تعاون: حکومت پاکستان جرمنی سے 10 کروڑ 90 لاکھ یورو قرض لے گی