سعودی تاریخ میں پہلی بار عوامی سطح پر اسرائیلی وفد کی ریاض آمد

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی عرب میں علی الاعلان پہلی بار ایک اسرائیلی وفد کی آمد ہوئی، یہ وفد یونیسکو کے عالمی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں ہونے والے یونیسکو کے عالمی اجلاس میں شرکت کے لیے جہاں دیگر ممالک کے وفد نے شرکت کی وہیں اسرائیل سے بھی ایک وفد پہنچا۔

سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں پہلی بار اسرائیلی وفد سعودی عرب کے دورے پر پہنچا ہے۔ اس سے قبل ایک آدھ بار خفیہ ملاقاتوں اور دوروں کی خبریں آئی تھیں لیکن اس کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔

سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ خفیہ ملاقاتوں کی ہمیشہ سختی سے تردید کی گئی ہے تاہم اب پہلی بار ایک اسرائیلی وفد کو سعودی عرب آنے کی اجازت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

چندریان کے بعد بھارت کا سمندر کی گہرائیوں کی کھوج کیلئے سمندریان منصوبہ

یہ اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل بہتر تعلقات کے لیے گرم جوشی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

یاد رہے کہ طویل عرصے سے امریکا اپنے روایتی اتحادی سعودی عرب پر اسرائیل کے ساتھ  معاہدہ ابراہیمی پر دستخط کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔

اگر امریکا ایسا کروانے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو یہ خطے میں اس کی سب سے بڑی سفارتی جیت ہوگی۔

تاہم سعودی عرب ہمیشہ سے امریکا کو باور کراتا آیا ہے کہ فلسطین کے دوریاستی حل کے بغیر وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال نہیں کرے گا اور اب بھی وہ اپنے موقف پر قائم ہے۔

اسرائیل نے 2017 میں یونیسکو  پر تعصب کا الزام لگاتے ہوئے تنطیم کو چھوڑنے کا اعلان کیا تھا تاہم اسرائیل اب بھی عالمی ثقافتی ورثہ کنونشن کا ایک فریق ہے۔

ابھی حال ہی میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل، اردن، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے راستے یورپ اور بھارت کے درمیان ریلوے اور سمندری راستہ بنانے کے منصوبے کی نقاب کشائی کی ہے۔

Related Posts