اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پر امن افغانستان پاکستان سمیت پورے خطے کے مفاد میں ہے جبکہ عالمی برادری کو نازک موڑ پر افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں شریک ہونے کیلئے امریکی شہر نیویارک پہنچ گئے، دورے کے دوران وزیرِ خارجہ کی دیگر ممالک کے ہم منصب وزراء سمیت اقوامِ متحدہ کی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔
مخدوم شاہ محمود قریشی 5 روزہ دورے کیلئے نیو یارک پہنچے ہیں جو جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس میں شریک ہوں گے۔ قبل ازیں یو این پریس نمائندگان سے ملاقات کے دوران وزیرِ خارجہ نے افغانستان کے متعلق اہم امور پر گفتگو کی۔
وزیرِ خارجہ نے یو این پریس نمائندگان کے وفد سے ملاقات کی۔ اس دوران گفتگو کرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے اہم علاقائی و عالمی امور پر پاکستان کے نقطۂ نظر کی وضاحت کرتے ہوئے افغانستان سمیت خطے کے دیگر مسائل پر بات چیت کی۔
یو این پریس نمائندگان کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان قوم نے گزشتہ 4 دہائیوں کے دوران جنگ و جدل کا سامنا کیا۔ اب افغانستان میں قیامِ امن کی راہ ہموار ہوئی ہے جس کا عالمی برادری کو احساس کرنا ہوگا۔
گفتگو کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری کو اِس نازک موڑ پر افغانوں کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہئے۔ پر امن افغانستان پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ پاکستان 4 دہائیوں سے 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری معیشت مزید افغانوں کا بوجھ اٹھانے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ اگر ہمارے ہمسایہ ملک میں صورتحال کشیدہ ہوئی تو اس سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوگا جبکہ طالبان رہنماؤں کے ابتدائی بیانات حوصلہ افزا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے وعدوں کی پاسداری افغان طالبان کے بہترین مفاد میں ہے۔ بھارت خطے میں امن چاہتا ہے تو مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم فی الفور بند کرے اور 5 اگست جیسے غیر آئینی اور یکطرفہ اقدامات واپس لے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی اولین ترجیح موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا ہے۔وزیراعظم