سندھ میں سیلاب کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی، آدھا صوبہ ملیا میٹ، شہر جھیلوں میں تبدیل

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ میں سیلاب کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی، آدھا صوبہ ملیا میٹ، شہر جھیلوں میں تبدیل
سندھ میں سیلاب کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی، آدھا صوبہ ملیا میٹ، شہر جھیلوں میں تبدیل

کراچی: صوبہ سندھ میں مسلسل طوفانی بارش اور سیلاب کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی جس کے نتیجے میں کم و بیش 50 فیصد صوبہ ملیا میٹ ہو کر رہ گیا، انفرا اسٹرکچر تباہ ہوا جبکہ متعدد شہر جھیلوں کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی نے لاکھوں افراد کو بے گھر کردیا۔ میر پور خاص میں سیلابی صورتحال سے ڈھائی لاکھ افراد متاثر ہوئے اور لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سیلاب اور بارشوں سے تباہی، وزیر اعظم نے سفیروں کا اجلاس آج طلب کر لیا

گزشتہ 10 سال میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے سندھ کے شہر نواب شاہ میں حالیہ بارشوں نے تباہی مچا دی۔ 50 ہزار سے زائد گھر منہدم جبکہ کم از کم 2لاکھ افراد بے گھر ہو کر کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

حیدر آباد، کراچی اور سکھر سمیت صوبہ سندھ کے کئی شہر سیلاب کے باعث جھیل کا منظر پیش کرنے لگے۔ دادو، قمبر، خیرپور، ٹنڈو الہیار اور شکار پور جیسے اہم شہر بھی بارشوں اور سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:

بارش اور سیلاب کے باعث کوئٹہ کےتمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

سیلابی صورتحال کے باعث اندرونِ سندھ میں تعلیمی اداروں کو 2 روز کیلئے بند کردیا گیا جبکہ اسکولز اور کالجز کے امتحانات بھی ملتوی کیے گئے ہیں۔ بے شمار شہری جگہ جگہ پانی کھڑا ہونے کے باعث گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔

 

Related Posts