میں کوئی کنجر ہوں؟ پوری زندگی شوبز کو دینے والے فردوس جمال کو بہو کی اداکاری پر اعتراض کیوں؟ ویڈیو

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Firdous Jamal speaks his heart out

معروف فلم اور ٹی وی اداکار فردوس جمال نے حال ہی میں اپنی ذاتی زندگی، شوبز انڈسٹری میں جدوجہد، خاندان سے اختلافات اور گھر چھوڑنے کی وجوہات کے بارے میں کھل کر بات کی۔

24 نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فردوس جمال نے اپنے بیٹے کے اس الزام کا جواب دیا جس میں کہا گیا تھا کہ فردوس جمال نے اپنی 40 سالہ شادی شدہ زندگی میں اپنی بیوی کے ساتھ بدسلوکی کی اور اسے اذیت ناک زندگی گزارنے پر مجبور کیا۔

فردوس جمال نے کہا کہ انہوں نے اپنے خاندان کے لیے اپنی استطاعت سے بڑھ کر ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے بچوں کی تعلیم، ایک اچھا گھراور زندگی کی تمام سہولیات فراہم کیں، جن میں گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ خود کرائے کے مکان میں رہتے ہیں اور ان کے پاس اپنی ذاتی گاڑی بھی نہیں۔ انہوں نے خدا سے دعا کی کہ وہ ان کی موت تک انہیں کسی پر محتاج نہ کرے۔

پشاور سے لاہور منتقل ہونے کی یادیں بیان کرتے ہوئے فردوس جمال نے کہا کہ انہوں نے لاہور کے علاقے اچھرہ میں ایک اصطبل میں 25 روپے ماہانہ کرائے پر رہائش اختیار کی اور زمین پر سونے پر مجبور تھے۔

مناہل ملک کا “SK” سے کیا تعلق، ویڈیوز میں موجود “ایس کے” ہے کون؟

انہوں نے کہا کہ وہ لاہور ایک سپر اسٹار بننے آئے تھے اور انہوں نے اپنا خواب پورا کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ زندگی کے ہر مرحلے سے گزر چکے ہیں، کچی آبادیوں سے لے کر محلات تک رہائش اختیار کی۔ انہوں نے ملک کے صدر، وزرائے اعظم، اور جاگیرداروں کے ساتھ وقت گزارا اور انہیں اپنی زندگی پر کوئی پچھتاوا نہیں۔

فردوس جمال نے بتایا کہ کینسر کے علاج کے لیے انہوں نے شوکت خانم اسپتال سے رجوع کیا لیکن انہیں 60 سال سے زائد عمر کے مریضوں کے علاج سے انکار کر دیا گیا۔ ابتدا میں یہ ان کے لیے مایوس کن تھا، لیکن بعد میں انہوں نے اسپتال کی پالیسی کو سمجھا اور اسے منطقی قرار دیا۔

میزبان کے سوال پر کہ کیا ان کے گھر والوں نے انہیں گھر سے نکالا، فردوس جمال نے کہا کہ انہیں گھر سے نہیں نکالا گیا بلکہ وہ خود گھر چھوڑ کرگئے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک دن ان کی فیملی کی ایک خاتون شوٹنگ سے واپس آئیں اور جب انہوں نے پوچھا کہ وہ کہاں سے آئی ہیں، تو بتایا گیا کہ وہ ایک ڈرامے کی شوٹنگ سے واپس آئی ہیں۔

انہوں نے فیملی سے سوال کیا کہ کیا ان کے اجازت کے بغیر یہ ممکن ہے؟ جواب ملا کہ ان کی اجازت کی ضرورت نہیں۔ اس لمحے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ایک ایسے گھر میں نہیں رہ سکتے جہاں ان کی عزت نہ ہو۔

 

فردوس جمال نے کہا کہ وہ اپنی فیملی کی کسی خاتون کو شوبز انڈسٹری میں کام کرتے نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ وہ خود اس انڈسٹری کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود کو “اداکار” کہلوانا چاہتے ہیں، نہ کہ “کنجر”۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کے خیالات شوبز کی خواتین کو برا لگتے ہیں تو انہیں کوئی پرواہ نہیں۔

Related Posts