راولپنڈی میں 7 خواتین اور 2 بچوں کا قتل، 25 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی میں 7 خواتین اور 2 بچوں کا قتل، 25 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا
راولپنڈی میں 7 خواتین اور 2 بچوں کا قتل، 25 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی پولیس نے 7 خواتین اور 2 بچوں کے قتل کے الزام میں 4 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ واقعے کا مقدمہ مجموعی طور پر 25 افراد کے خلاف درج کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے چونترہ میں پولیس نے خون کی ہولی کھیلنے کے الزام میں ملک رب نواز اور اس کے 2 بیٹوں اور بھائی سمیت 25 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تاہم مرکزی ملزم سمیت ایف آئی آر میں نامزد کسی دیگر ملزم کی گرفتاری تاحال عمل میں نہ لائی جاسکی۔

مقدمے میں نامزد ملزمان میں 10 نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔ چونترہ کے علاقے میال گاؤں میں 2 روز قبل یہ واقعہ پیش آنے کے بعد گزشتہ روز بھی خوف و ہراس طاری رہا۔ گاؤں میں ایلیٹ فورس اور لیڈی پولیس سمیت بھاری نفری تعینات رہی۔ پولیس نے گاؤں کا محاصرہ کر لیا۔

پوسٹ مارٹم کے بعد تمام مقتولین کو آبائی علاقے میال میں سپردِ خاک کریا گیا۔ ہسپتال میں بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی جبکہ مقدمہ نذر عباس کی مدعیت میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمہ نمبر 247 کے مطابق رب نواز کے بیٹے دانش نے بابر کے ہمراہ محمد عارف کے گھر میں فائرنگ کی۔

درج کیے گئے مقدمے کے مطابق دانش نے بابر کے ہمراہ فائرنگ کرتے ہوئے عارف کی 32 سالہ اہلیہ، 3 سالہ بیٹے عثمان کو شدید زخمی کردیا جس سے اہلیہ موقعے پر دم توڑ گئی۔ رب نواز نے اپنے بیٹے محمد اکرم کے ہمراہ اندھا دھند فائرنگ کی جس سے 55 سالہ نثار بی بی اور 45 سالہ مسماۃ اختر بھی گولیوں سے چھلنی ہو گئیں۔

رب نواز کے بھائی محمد اشرف نے عابد، عاقب، طاہر، جاوید اقبال اور قیصر کے ہمراہ اس کے بھائی اظہر عباس کے گھر داخل ہو کر فائرنگ کی جس سے صبیحہ بی بی، سدرہ بی بی، انزلہ بی بی، عابدہ شاہین اور بچی ایمان فاطمہ موقعے پر جاں بحق ہو گئے۔ فائرنگ سے محمد عثمان، نور فاطمہ، محمد ابراہیم اور محمد علی زخمی ہوئے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق محمد ریاض، سلیم، حمزہ، تاج اور محمد عارف سمیت 10 نامعلوم مسلح افراد بھی واقعے کے ذمہ دار ہیں۔ کلاشنکوف اور جدید اسلحے سے لیس ملزمان نے گھروں کا محاصرہ کرکے نہ صرف قتل و غارت کی بلکہ پورے گاؤں میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔

دونوں گروپوں میں یہ واقعہ ذاتی دشمنی کے باعث پیش آیا۔ ملک رب نواز کی اہلیہ کو 4 روز قبل قتل کیا گیا جس کا بدلہ لینے کیلئے رب نواز نے مخالفین کی 5 خواتین اور بچوں کو ابدی نیند سلا دیا۔ قتل ہونے والے عباس کے اہلِ خانہ میں شامل اظہر اور مقتولہ سلیم اختر کے بیٹے انیس کے مطابق واقعے سے عورتوں اور بچوں سمیت کوئی محفوظ نہیں رہا۔

انہوں نے کہا کہ اب ایک نئی قسم کی دشمنی نے جنم لیا ہے۔ بچے اپنی جان بچانے کیلئے چھپتے رہے اور رب نواز بچوں کو ڈھونڈ کر ان پر گولیاں چلاتا رہا جبکہ قبل ازیں ملک رب نواز کی بیٹی اقراء بی بی نے مخالفین کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا جس کے مطابق 20 جولائی کو محمد اشرف اور عطا کے بیٹوں نے 5 نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر حملہ کیا۔

محمد اشرف کے بیٹے اظہر، عرفان اور قمر نے عطا کے بیٹوں عباس، حبیب اور ارشاد کے علاوہ نذر، اظہر، نفیس، انیس اور دیگر 5 نامعلوم مسلح افراد کے ساتھ ملک رب نواز کے گھر پر حملہ کیا۔ اظہر محمود کی فائرنگ سے اس کی والدہ زاہدہ بی بی شدید زخمی ہوئی جسے ملزمان نے ہسپتال نہیں لے جانے دیا۔ وہ تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہو گئی۔

واقعے میں نامزد ملزمان ملک رب نواز، اس کے بیتے دانش، اکرام اور عاقب 2019ء کے قتل کے مقدمہ نمبر 236 میں اشتہاری ہیں جنہوں نے 20 جولائی کو رب نواز کی اہلیہ کے قتل کے بعد عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کی۔ ضلعی پولیس کے ترجمان کے مطابق 7 خواتین اور 2 بچوں کے قتل کے مرکزی ملزمان اشتہاری ہیں۔

ملزمان رب نواز اور اس کے بیٹے دانش کی تصاویر شائع کی جارہی ہیں جو واقعے میں پولیس کو مطلوب ہیں۔ ملزمان کے بارے میں اطلاع دینے والوں کے نام صیغۂ راز میں رکھے جائیں گے۔

قبل ازیں میال میں 7 خواتین اور 2 بچوں کو ہفتہ کی شام مقامی قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔ مقتولین کی نمازِ جنازہ میں بڑی تعداد میں علاقہ معززین اور عوام الناس سمیت مختلف مکاتبِ فکر کے افراد نے شرکت کی۔ نمازِ جنازہ کے موقعے پر گاؤں میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات کیے گئے۔

مقتولین کی نمازِ جنازہ کے موقعے پر گاؤں میں ہر آنکھ اشک بار نظر آئی جہاں نماز کی ادائیگی کے بعد 7 خواتین اور 2 بچوں کو سپردِ خاک کیا گیا۔ نمازِ جنازہ کے بعد عوام نے مقتولین کیلئے دعائے مغفرت کی۔ 

یہ بھی پڑھیں: خواتین اور بچوں کے قتل کے بعد  ملزمان گرفتار

Related Posts