اسلام آباد: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے جعلی COVID-19 ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ اس غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمی میں ملوث 41 افراد کو گزشتہ دو ماہ کے دوران گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ جعلی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ جعلی ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے والوں کی تفصیلات بھی جمع کی جا رہی ہیں۔ ایف آئی اے نے ان میں سے کچھ کو طلب کیا ہے ، جبکہ دیگر کو بھی جلد بلایا جائے گا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کچھ روز قبل ایف آئی اے سے جعلی ویکسین نیشن سرٹیفکیٹس تیار کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کی باقاعدہ درخواست تھی۔
وفاقی ایجنسی نے جعلی کورونا سرٹیفکیٹس کی تیاری میں مبینہ طور پر ملوث لوگوں کا ریکارڈ جمع کرنا شروع کیا ہے اور ان میں سے کچھ کو مختلف شہروں سے گرفتار بھی کیا ہے۔ حکام نے کہا کہ غیر قانونی عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ایف آئی اے کی ٹیم نے نشتر اسپتال ملتان اور قائداعظم اکیڈمی کے ویکسینیشن سینٹرز پر چھاپے مارے اور جعلی اندراجات پر صوبائی محکمہ صحت کے سات اہلکاروں کو گرفتار کیا تھا۔ ایجنسی کے سائبر کرائم ونگ نے مراکز سے ویکسینیشن کا پورا ریکارڈ قبضے میں لے لیا تاکہ مشتبہ افراد کے خلاف مکمل تحقیقات کی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں : ‘بول کفارہ’ کے گیت نگار عاصم رضا نے جوبن نوتیال اور نیہا ککڑ کو دھوکہ باز قرار دیا