وفاقی حکومت نے سندھ کی صورتحال پر بے حسی کا مظاہرہ کیا ، وزیر اعلیٰ سندھ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ میں 24گھنٹوں کے دوران 1029نئے کیسز رپورٹ ہوئے، وزیر اعلیٰ سندھ
سندھ میں 24گھنٹوں کے دوران 1029نئے کیسز رپورٹ ہوئے، وزیر اعلیٰ سندھ

کراچی:وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں غیر معمولی بارشیں ہوئیں، 27اگست کی بارش نے پچھلے سارے ریکارڈ توڑ دیئے تھے، بارشوں کے بعد کراچی کی صورتحال کو اچھی طرح نمایاں کیا گیا لیکن دیہی علاقوں کی جانب توجہ نہیں دی گئی۔

96فیصد شہر کو 48گھنٹے میں صاف کیا گیا تھا، سب کو پتہ ہے کس طرح نالوں پر قبضے اور تجاوزات بنیں، کراچی کا سیوریج سسٹم کافی پرانا ہے،جب بارشیں ہوئیں تو ہم لوگ سڑکوں پر تھے، وفاقی حکومت سے سخت احتجاج کرتا ہوں، وفاقی حکومت نے سندھ کی صورتحال پر بے حسی دکھائی، تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر پر کام کررہے ہیں۔

وزیراعظم کو بارشوں کے باعث تباہی کے حوالے سے خط بھی لکھا تھا، خدانخواستہ کورونا کی وبا اسکولوں میں پھیلی تو صورت حال خراب ہوسکتی ہے، والدین ماسک اور ایس اوپیز پر مکمل عمل درآمد کرائیں۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سال بے بہت زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، خاص کر 27اگست کی بارش نے سارے اگلے پچھلے ریکارڈ توڑ دیئے تھے جن کے بعد ہم نے 24 سے 48 گھنٹوں میں 95 فیصد شہر صاف کردیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کے لیے ایک بڑا مسئلہ یہ سامنے آیا ہے کراچی کا سیوریج سسٹم خاصہ پرانا ہے جو کئی جگہ پر بارشوں کی وجہ تباہ ہوگیا تھا لیکن ہم نے اسے جلدی مرمت کرلیا۔مراد علی شاہ نے کہاکہ ہم کراچی کی حد تک اس فیز میں ہیں کہ جو انفرا اسٹرکچر متاثر ہوا اس کی مرمت کریں، کچھ سڑکوں پر مرمتی کام کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کو میڈیا نے اچھے طریقے سے اجاگر کیا لیکن جو برسات دیہی علاقوں میں ہوئی، اس پر میڈیا میں وفاقی حکومت کی روح اتر آئی کہ انہیں کچھ نظر ہی نہیں آیا۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ برساتوں سے جو اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ان میں عمر کوٹ، میرپور خاص، سانگھڑ، بدین، شہید بینظیر آباد، دادو، جوہی، سجاول، ٹنڈو محمد خان اور ٹھٹھہ کے کچھ حصے شامل ہیں۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہے کہ کورونا وائرس کے باعث عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کے کاروبار بند ہوئے وہ پھر کھل جائیں گے لیکن سب سے بڑا نقصان ان کا ہوا کہ جن کے پیارے اس دنیا سے چلے گئے۔

انہوں نے سب کو بالخصوص والدین کو پیغام دیتے ہوئے کہ اسکول کئی ماہ بند رہے جس کی وجہ سے تعلیمی ہرج ہوا لیکن بڑا نقصان یہ ہوگا کہ وبا دوبارہ پھیل جائے اس لیے بچوں کو ایس او پیز پر عملدرآمد کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے اہم چیز شہریوں خاص طور پر بچوں کی صحت ہے اور اس چیز کو ہم نہایت باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں، 28 تاریخ سے قبل ایک اور جائزہ لیا جائے گا اور وفاقی حکومت سے بھی بات کی جائے گی۔

وزیراعلی سندھ نے شہریوں پر زور دیا کہ ماسکس پہنیں یہ وبا کو روکنے میں خاصہ معاون ثابت ہوا ہے،لوگ سمجھتے ہیں کہ وبا ختم ہوگئی لیکن وبا ختم نہیں ہوئی۔وزیراعلی سندھ نے کہاکہ 39875ٹیسٹ اسکولوں میں کرچکے ہیں جن میں سے 185مثبت آئے۔

Related Posts