وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آج مسئلہ کشمیر سمیت 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر سمیت 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا
آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر سمیت 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہو رہا ہے  جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سمیت 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

وزیر اعظم عمران خان دورۂ امریکا سے قبل آج کے  کابینہ  اجلاس  دورۂ امریکا، دورۂ سعودی عرب ، ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال اور امن و امان کے مسائل پر کابینہ اراکین کو اعتماد میں لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن مریم نوازکی پارٹی نائب صدارت سے متعلق کیس کافیصلہ آج سنائے گا

اجلاس کے دوران وزیر اعظم  اراکین کابینہ کو عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کی جانے والی سفارتی کاوشوں کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے اور ملک کی داخلی سلامتی اور پارلیمانی امور کا جائزہ لیا جائے گا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبلکشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کہہ چکی ہیں  کہ کشمیر میں طبی سہولیات پہنچانے کے لیے عالمی اداروں کو طاقت کا استعمال کرنا چاہئے کیونکہ کشمیر میں مسلسل کرفیو اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

 مشعال ملک نے کہا  کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال جنگ زدہ علاقوں سے مشابہ قرار نہیں دی جاسکتی۔ جنگ میں بھی علاج اور خوراک کی فراہمی پر کوئی پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔ کشمیر میں طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے عالمی تحریک چلائی جانی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بھی کشمیر میں روا رکھا جانے والا ظلم واضح ہوچکا ہے، اس کے باوجود کرفیو مقبوضہ کشمیر میں ایک سال تک نافذ رہ سکتا ہے جو اِس صدی کا سب سے بڑا ظلم ہوگا۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں طبی سہولیات پہنچانے کے لیے عالمی ادارے طاقت کا استعمال کریں۔ مشعال ملک

Related Posts