اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پانچ سالہ آڈٹ کے بعد 69 شوگر ملوں پر 588 ارب روپے کا ٹیکس عائد کیا ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی نے کہا کہ آڈٹ کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ شوگر ملز کی آمدنی پچھلے مالی سال میں دوگنی رہی تھی۔ حکومت نے ملز کی جانب سے کارٹیلائزیشن کی مد میں 44 ارب روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم 10 ملز نے اسٹے آرڈر حاصل کرنے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوری کو روکنے اور چینی کی پیداوار کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت اگلے کرشنگ سیزن سے پہلے ملوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگائے گی۔
یہ بھی پڑھیں
مہنگائی سے عوام کی جان لینے کے بجائے عمران نیازی استعفیٰ دیں،شہبازشریف
ڈی جی آئی ایس آئی کا معاملہ جمعہ تک حل ہوجائیگا، شیخ رشید