فیس بک کا سیاستدانوں کی معلومات پر نظر نہ رکھنے اور مواد کو خبر کے طور پر پیش کرنے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فیس بک کا سیاستدانوں کی معلومات پر نظر نہ رکھنے اور مواد کو خبر کے طور پر پیش کرنے کا اعلان
فیس بک کا سیاستدانوں کی معلومات پر نظر نہ رکھنے اور مواد کو خبر کے طور پر پیش کرنے کا اعلان

نیو یارک: فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ ہم سیاستدانوں کی مہیا کردہ معلومات پر نظر نہیں رکھیں گے اور ان کی طرف سے شامل کیے جانے والے مواد کو خبر کے طور پر پیش کریں گے۔

مشہورومعروف سماجی رابطے کی ویب سائٹ اور فوٹو شیئرنگ پلیٹ فارم فیس بک کے حکام نے کہا ہے کہ ہم نے  جعلی خبروں اور غلط معلومات کو فروغ دینے کے خلاف ایک اسکیم اور پلان ترتیب دیا ہے تاہم سیاستدانوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے انسانی ہتھیلیوں کے ذریعے شناخت کرنے کا نظام متعارف

فیس بک حکام کے مطابق ان کا پلیٹ فارم سیاسی مباحثوں میں جج کا کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور سیاسی مباحثے غلط معلومات کے پھیلاؤ کا ذریعہ نہیں بلکہ عوام کو ان کے رہنماؤں کے خیالات سے مستفید کرنے کا باعث ہیں۔

فیس بک کے نائب صدر سرنک کلیگ کے مطابق 2016ء میں فیس بک کی غلطی سے روس نے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کی تھی تاہم فیس بک حکام آئندہ ایسے اقدامات کو مکمل طور پر روکنا چاہتے ہیں۔

سرنک کلیگ نے کہا کہ نفرت انگیز تقریریں اور علاقائی تعصب جیسے معاملات سیاستدانوں کے مواد میں شامل ہونا ایک عام سی بات ہے۔ اس لیے فیس بک اس پر کوئی قدغن لگانےسے قاصر ہے تاہم کسی خاص قسم کے نقصان کے خطرے کی صورت میں سیاستدانوں پر بھی پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ  فیس بک نے رائے عامہ کو مصنوعی طریقوں سے مخصوص سمت میں لے جا کر اپنی مرضی کے نتائج لینے کے لیے بنائی گئی تقریباً 69000 ایپس کو بند کردیا۔فیس بک نے یہ اقدام حالیہ کیمپرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد اٹھایا جس کے تحت پرائیویسی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں۔

مزید پڑھیں: فیس بک نے رائے عامہ کو مخصوص سمت میں لے جانے پر اپنی 69000 ایپس بند کردیں

 

Related Posts