جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس آج ہوگا جس میں ملک کی سیاسی صورتحال زیر غور آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق آج ہونے والے پی ڈی ایم کے اہم سربراہی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان، مریم نواز اور دیگر پی ڈی ایم قائدین حکومت کے خلاف نئی حکمتِ عملی تشکیل دیں گے۔
ڈاکٹر قدیر خان کی خدمات فراموش نہیں کی جاسکتیں،وسیم اختر
فضل الرحمان اور شہباز شریف لا ملک فوری انتخابات کا مطالبہ
مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سربراہی اجلاس میں نیب آرڈیننس، انتخابی اصلاحات اور مہنگائی سمیت دیگر اہم سیاسی و قومی امور پر تبادلۂ خیال ہوگا۔
پاکستان تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں اہم فیصلے ہوں گے۔ حکومت مخالف جلسوں، روڈ کارواں اور لانگ مارچ پر گفت و شنید ہوگی۔
پی ڈی ایم قائدین کا کہنا ہے کہ نیب آرڈیننس لا کر حکومت من مانے فیصلوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ انتخابی اصلاحات کے نام پر دھاندلی کا بازار گرم کیا جائے گا جبکہ عوام مہنگائی سے تنگ آچکے ہیں۔
وفاقی حکومت کو گرانے کیلئے متحد ہونے والے اپوزیشن رہنماؤں کے آپس کے اختلافات تاحال ختم نہ ہوسکے۔ پیپلز پارٹی آج بھی پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے تیار نہ ہوسکی۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے قومی حکومت سے متعلق بیان پر سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر حسین بخاری نے کہا کہ شہباز شریف کا بیان پی ڈی ایم کے تابوت میں آخری کیل کے مترادف ہے۔
اپنے بیان میں 2 ماہ قبل نیئر بخاری نے کہا کہ شہباز شریف کے بیان سے ثابت ہوا کہ اب پی ڈی ایم تحلیل ہو چکی ہے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی قومی حکومت کی تجویز بے وقت کی راگنی ہے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کا بیان پی ڈی ایم کے تابوت میں آخری کیل ہے، نیئر بخاری