اسلام آباد: وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے آرٹیکل 63-A پر صدارتی ریفرنس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے بینچ کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا مہم چلائی جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
وہ سپریم کورٹ کے باہر وزیر توانائی حماد اظہر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ کے تمام معزز ججوں کا احترام کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ وہ قانون اور آئین کی پاسداری کریں گے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے رویے پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارز کو سیاسی جماعتوں کا ذیلی ادارہ نہیں بننا چاہیے کیونکہ ان کے عہدیدار مختلف سیاسی جماعتوں کے حمایتی وکلاء کے ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں۔
انہوں نے پاکستان کی بار کونسلوں سے اپیل کی کہ وہ ایس سی بی اے کے کچھ عہدیداروں کے انتہائی متعصبانہ رویے کا نوٹس لیں، تحریک عدم اعتماد کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن نے شطرنج کا کھیل شروع کیا تھا لیکن حکومت اسے ختم کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں عوامی جلسوں کے انعقاد کے لیے واضح ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک اپوزیشن جماعتوں نے کسی جلسے کے انعقاد کے لیے درخواست نہیں دی ہے اور بظاہر صرف پی ٹی آئی ہی اگلے ہفتے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کرے گی۔
اپوزیشن کا معیشت پر حملہ:
وزیر توانائی حماد اظہر نے اپوزیشن کی تحریک کو ملک کی ابھرتی ہوئی معیشت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھی ناکام ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی سیاسی تحریک محض سیاست پر حملہ نہیں تھی بلکہ یہ ملک کی ابھرتی ہوئی معیشت پر حملہ کرنے کی کوشش تھی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت گزشتہ دو سالوں سے 5 فیصد سے زیادہ کی شرح سے ترقی کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی قرار دیا ہے کہ پاکستان میں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے کم بیروزگاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے قومی معیشت کو صحیح راستے پر ڈال دیا،جسے مسلم لیگ (ن) نے دیوالیہ ہونے کے دہانے پر چھوڑ دیا تھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں 8 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ ملک کی برآمدات 30 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت کے مقابلے میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی دگنے ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کو متنازعہ بنانا اور پھر ان سے مراعات لینے کی کوشش کرنا مسلم لیگ ن کا پرانا حربہ ہے۔
مزید پڑھیں: آرٹیکل 63-A ریفرنس: اراکین پارٹی کی پالیسی پر عمل کرنے کے پابند ہیں، سپریم کورٹ