بینکاک:پاکستان کی اقتصادی ٹیم منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اپنی حتمی رپورٹ دینے کے لیے ایف اے ٹی ایف (فنانشل ایکشن ٹاسک فورس) کے ایشیاء پیسفک گروپ (اے پی جی) سے ملاقات کرے گی۔
پاکستانی ٹیم اور ایف اے ٹی ایف مذاکرات 8 سے 10 ستمبر تک جاری رہیں گے۔ ٹیم ایشیاء پیسفک گروپ کے 125 سوالات کے جوابات جمع کرائے گی جو پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے باہر نکالنے کے لیے تیار کیے گئے تھے۔ طرفین کے درمیان بات چیت کے دوران سوال و جواب کا ایک سیشن بھی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ موگابے کے انتقال پر پاکستان کا اظہارِ افسوس
ایف اے ٹی ایف سوالات کا مرکزی نکتہ کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد کرنے کے حوالے سے ریاست کے طریقہ کار اور منی لانڈرنگ کو ختم کرنے کے حوالے سے قانون سازی ہے۔ ایف اے ٹی ایف میں ایس ای سی پی (سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان) کی طرف سے تمام سماجی بہبود سے متعلق تنظیموں کی صوبائی اور ملکی سطح پر نگرانی کے حوالے سے تیار کردہ رپورٹ پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اِس وقت پاکستان کی تین مختلف لیکن منسلکہ سطحوں پر نگرانی کی جارہی ہے جن میں ایشیاء پیسفک گروپ، امریکا اور ایف اے ٹی ایف شامل ہیں۔ ایف اے ٹی ایف سے پاکستانی حکام کی اگلی ملاقات پیرس میں اگلے ماہ کے آخر میں متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: چینی وزیر خارجہ کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات، پاک چین تعلقات پر گفتگو