ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستانی رپورٹ کو ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستانی رپورٹ کو ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار دے دیا
ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستانی رپورٹ کو ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار دے دیا

ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کی تفصیلات پر مشتمل پاکستانی رپورٹ کو ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار دے دیا ہے تاہم اس ضمن میں حتمی فیصلہ دو روز بعد سنایا جائے گا۔

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رواں سال جنوبی ایشیا کی معاشی ترقی پانچ اعشاریہ نو فیصد رہنے کا امکان

محکمۂ خزانہ کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے 150 صفحات پر مشتمل پاکستان کی نئی قومی رسک اسیسمنٹ رپورٹ کا جائزہ لیا جس کے بعد پاکستان کے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات کو ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار دے دیا ہے، تاہم پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے متعلق حتمی فیصلہ دو روز بعد سامنے آئے گا۔

ایف اے ٹی ایف کو جمع کروائی گئی رپورٹ میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موجودہ حکومت کی کارروائیوں سے متعلق تفصیلات شامل ہیں جن سے مطمئن ہونے پر ہی پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کیا جاسکتا ہے جس کے لیے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کے کم از کم 12 ارکان کی حمایت درکار ہے، تاہم ایف اے ٹی ایف اجلاس میں شرکت کرنے والا پاکستانی وفد اس حوالے سے پر امید دکھائی دیتا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت اب بھی پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے جس کے لیے وہ کئی ممالک سےخفیہ طور پر رابطے کرنے میں مصروف ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر جنگ ہوئی تو اس کے اثرات بین الاقوامی معیشت پر نہایت گہرے ہوں گے جبکہ خطہ جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ کسی طرح خطے میں جنگ ہوجائے لیکن انہیں ناکام بنانے کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے ایران اور سعودی عرب سے خود رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ ایرانی صدر حسن روحانی سے وزیر اعظم کی ملاقات میں اچھی اور مثبت بات چیت ہوئی۔

مزید پڑھیں: بھارت آج بھی پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔شاہ محمود قریشی

Related Posts