فریال محمود ’’ٹھرکی‘‘ مَردوں پر برس پڑیں

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اداکارہ و ماڈل فریال محمود کا کہنا ہے کہ میں اس لئے لوگوں کو مشکل لگتی ہوں کیونکہ انہیں تفریح فراہم نہیں کرتی۔

ایک انٹرویو میں فریال محمود نے کہا کہ شوبز انڈسٹری میں ایمانداری کے ساتھ اپنی موجودگی کو برقرار رکھنا اور آگے بڑھنا بہت مشکل ہے، اگر آپ کو روایتی طریقے آتے ہیں کہ کس کو کہاں کاٹنا ہے، کس کے بارے میں کیا بات پھیلانی ہے، کہاں پارٹی کرنی ہے یا کسی کے ساتھ کھانے پر چلیں تو پھر بہت آسان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ترکیہ الیکشن؛ دنیا کی سب سے طویل القامت خاتون نے بھی ووٹ کاسٹ کیا

فریال محمود کا کہنا تھا کہ انسان کی عزت اس کے اپنے ہاتھ میں ہوتی ہے، میں نے 8 سال کے دوران بہت کچھ دیکھا ہے، مجھے مختلف طریقوں سے یہ کہا جاتا تھا کہ آپ مجھے ایک سال دے دیں، کہیں باہر چلتے ہیں، میں کہتی تھی کہ ایک نہیں 2 سال لے لیں، ساتھ کام کرتے ہیں، ایسی کیا بات کرنی ہے جو دفترمیں نہیں ہوسکتی۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ آدمی جتنا اوپر جاتا ہے اس کی ٹھرک بھی اتنی ہی زیادہ ہوتی ہے، سب سے اوپر جو آدمی ہوتا ہے وہ مجھ پر سوال اٹھاتا ہے کہ میرا رویہ اتنا کیوں خراب ہے، کوئی تمہارے ساتھ کام کیوں نہیں کرنا چاہتا حتیٰ کہ میں ہمیشہ وقت پر پہنچتی ہوں، مجھے کسی اداکار کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں اور میں اپنے کام سے کام رکھتی ہوں۔

اداکارہ نے کہا کہ میں اس لئے لوگوں کو مشکل لگتی ہوں کیونکہ انہیں تفریح فراہم نہیں کرتی، ان کے واہیات اور فضول لطیفوں پر ہنستی نہیں۔ شوبز میں پیشہ ورانہ رویے سے متعلق سوال پر فریال محمود نے کہا کہ ہمارے شعبے میں کسی کو لحاظ نہیں، کوئی تمیز سے واقف نہیں کہ کس سے کیسے بات کرنی ہے، میں نے بیرون ملک18 سال کی عمر میں بحیثیت منیجر کام کیا وہاں سکھایا جاتا ہے کہ خود سے بڑی عمر کے لوگوں سے کیسے بات کی جائے اور ان سے کیسے کام لیا جائے۔

اداکارہ نے کہا کہ میں سوچتی ہوں کہ والدہ اور خالہ روحی بانو ماضی میں ان لوگوں کے ساتھ کس طرح کام کرتی تھیں؟ نہ ہمارے کام میں کوئی بہتری آئی ہے اور نہ ہی ہم ذہنی طور پر بہتر ہوئے ہیں۔

انڈسٹری میں خواتین کے ساتھ ہراسانی سے متعلق فریال محمود نے کہا کہ یہاں صرف مرد ہی غلط نہیں ہوتے، میں نے خواتین فنکاراؤں کو بھی شوٹنگ کے دوران اور نجی محفلوں میں ایسا کرتے دیکھا ہے، سیٹ پر فنکارائیں معاون پروڈیوسر اور مرکزی کردار نبھانے والی اداکارائیں اپنے پروڈیوسر اور ڈائرکٹرز کے ساتھ تعلقات بناتی ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہوتا ہے کہ یہ فارمولا کام کرتا ہے، اگر خواتین اجازت دیتی ہیں تو ہی کوئی آگے بڑھتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ میرے ساتھ جب کچھ غلط ہوا میں نے مختلف طریقوں سے ردعمل دیا اور اب ایسا وقت آگیا ہے کہ کوئی ایسا کرنے کی ہمت ہی نہیں کرتا۔

Related Posts