اسکاٹ لینڈ کے بڑے شہر گلاسکو سے تعلق رکھنے والی فرح جمیل گولڈن گلوز جیتنے والی پہلی پاکستانی نژاد اسکاٹش خاتون باکسر بن گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 32 سالہ مسلم خاتون فرح جمیل نے مختلف ویٹ ڈویژنز میں 3شاندار ٹائٹل اپنے نام کیے جو ایک فائٹر کے طور پر ان کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے جو اسکاٹش ٹیم کے ساتھ 3 نیشنز چیمپین شپ میں حصہ لینے کی تیاری کررہی ہیں۔
پاکستان نے بیرونی قرض کی واپسی حصول سے زیادہ کی۔رپورٹ
فرح جمیل اسکاٹ لینڈ کی پہلی خاتون امیچور باکسنگ چیمپین بنیں اور اب وہ گلاس روف اور دیگر رکاوٹیں توڑ کر مزید آگے جانا چاہتی ہیں۔ فرح جمیل نے باکسر کے طور پر تربیت لینے کا آغاز کم و بیش 10 سال قبل کیا تھا اور اب باکسنگ کی ماہر بن چکی ہیں۔
حال ہی میں فرح جمیل نے اسکاٹش ایلیٹ گولڈن گلوز لائٹ ویٹ چیمپین بننے کیلئے بیر ہیڈ ایسٹ فینفریو شائر کے شینن لاسن کے خلاف متفقہ فیصلے کے ذریعے تیسرا نیشنل ٹائٹل اپنے نام کیا جس کے متعلق فرح جمیل کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر میرا خاندان حیران رہ گیا تھا۔
باکسر فرح جمیل نے کہا کہ ثقافتی طور پر باکسنگ کوئی ایسا کھیل نہیں سمجھا جاتا جس میں کوئی مسلم خاتون شرکت کرسکے۔ میں بڑی ہونے کے بعد ہمیشہ سے کھیلوں کی دلدادہ رہی ہوں لیکن باکسنگ میں اس وقت تک دلچسپی نہیں لی جب تک جم جانا شروع نہیں کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس بات پر کچھ لوگوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ میں پاکستانی پس منظر سے تعل رکھنے والی خاتون کس طرح یہ مقابلہ جیت سکتی ہوں؟ لیکن مجھے امید ہے کہ میں خواتین کے متعلق رویوں اور تاثرات کو تبدیل کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکوں گی۔