کراچی :ملک بھر میں اتائی ڈاکٹرز کی بھرمار،اتائی ڈاکٹرز اورجعلی اسپتالوں نے پاکستان بھر میں شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنا محبوب مشغلہ بنا لیا۔
شہر قائد ہو یا شہر اقتدار، لاہور، ملتان، بہاولپور، ہڑپہ، کوئٹہ پشاور، حیدر آباد، سکھر، دادو، تھر، میرپور خاص سمیت اہم شہروں میں اتائی ڈاکٹروں اور جعلی اسپتالوں نے کارروائی نہ کرنے پرمتعلقہ اداروں کی کارکردگی کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔
ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد اتائی ڈاکٹرز شہریوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں،با خبر ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں عباسی شہیداسپتال کے قریب چھوٹا گھرانہ نام کاجعلی اسپتال چل رہا ہے جہاں 8 سے 10 ہزار روپے وصول کرکے غیر قانونی طور پر خواتین کے حمل گرانے کا سلسلہ جاری ہے۔
بڑے شہروں سے زیادہ مضافاتی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں موت کا کاروبار زور و شور سے جاری ہے،ہڑپہ میں موجود الصادق اینڈ الصدیق اسپتال اینڈ میٹرنٹی ہوم کے حوالے سے انتہائی سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔
الصادق اینڈ الصدیق اسپتال اینڈ میٹرنٹی ہوم کا مالک صدیق مسیح مبینہ طور پر آپریشن کیلئے آنیوالی خواتین کی نازیبا ویڈیو اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں بھی ملوث پایا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین کی ویڈیو بنانے کے بعد ان کو بلیک میل کرنے کی بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ساہیوال ذیشان جاوید نے عوامی شکایات پر صدیق مسیح کیخلاف کارروائی کے احکامات جاری کئے تھے جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر ساہیوال سفیان دلاور کی نگرانی میں محکمہ صحت ساہیوال کی ٹیم نے اس اسپتال کو سیل کردیاتاہم محکمہ صحت پنجاب نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔
سندھ، پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان میں محکمہ صحت کے متعلقہ افسران کی سرپرستی کے باعث اتائی ڈاکٹرز کا انسانی جانوں سے کھیلنے میں مصروف ہیں اور شہری نہ صرف رقم سے بلکہ زندگیوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
مزید پڑھیں:اب تھوڑا گھبرالیں ؟