ڈگری نا تعلیم، پاکستان میں اتائی ڈاکٹرز نے زندگیوں سے کھیلنا محبوب مشغلہ بنالیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

fake doctors playing with peoples life's in pakistan

کراچی :ملک بھر میں اتائی ڈاکٹرز کی بھرمار،اتائی ڈاکٹرز اورجعلی اسپتالوں نے پاکستان بھر میں شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنا محبوب مشغلہ بنا لیا۔

شہر قائد ہو یا شہر اقتدار، لاہور، ملتان، بہاولپور، ہڑپہ، کوئٹہ پشاور، حیدر آباد، سکھر، دادو، تھر، میرپور خاص سمیت اہم شہروں میں اتائی ڈاکٹروں اور جعلی اسپتالوں نے کارروائی نہ کرنے پرمتعلقہ اداروں کی کارکردگی کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔

ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد اتائی ڈاکٹرز شہریوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں،با خبر ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں عباسی شہیداسپتال کے قریب چھوٹا گھرانہ نام کاجعلی اسپتال چل رہا ہے جہاں 8 سے 10 ہزار روپے وصول کرکے غیر قانونی طور پر خواتین کے حمل گرانے کا سلسلہ جاری ہے۔

بڑے شہروں سے زیادہ مضافاتی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں موت کا کاروبار زور و شور سے جاری ہے،ہڑپہ میں موجود الصادق اینڈ الصدیق اسپتال اینڈ میٹرنٹی ہوم کے حوالے سے انتہائی سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

الصادق اینڈ الصدیق اسپتال اینڈ میٹرنٹی ہوم کا مالک صدیق مسیح مبینہ طور پر آپریشن کیلئے آنیوالی خواتین کی نازیبا ویڈیو اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں بھی ملوث پایا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین کی ویڈیو بنانے کے بعد ان کو بلیک میل کرنے کی بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر ساہیوال ذیشان جاوید نے عوامی شکایات پر صدیق مسیح کیخلاف کارروائی کے احکامات جاری کئے تھے جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر ساہیوال سفیان دلاور کی نگرانی میں محکمہ صحت ساہیوال کی ٹیم نے اس اسپتال کو سیل کردیاتاہم محکمہ صحت پنجاب نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔

سندھ، پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان میں محکمہ صحت کے متعلقہ افسران کی سرپرستی کے باعث اتائی ڈاکٹرز کا انسانی جانوں سے کھیلنے میں مصروف ہیں اور شہری نہ صرف رقم سے بلکہ زندگیوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

مزید پڑھیں:اب تھوڑا گھبرالیں ؟

شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان،چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور اعلیٰ حکام سے ملک بھر میں اتائی ڈاکٹروں اور نام نہاد اسپتالوں میں جاری موت کا کھیل بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسے اسپتالوں اور ڈاکٹرز کے علاوہ ان افسران و ذمہ داران کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

Related Posts