معروف اداکار و میزبان فہد مصطفیٰ نے انکشاف کیا ہے کہ اُنہیں اپنے ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران سیٹ پر غلیظ گالیاں سننے کو ملتی تھیں۔
حال ہی میں فہد مصطفیٰ نے اداکار و میزبان احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں بطورِ مہمان شرکت کی جس میں اُنہوں نے اپنے کیریئر سے متعلق گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ سال 2003 میں جب میرا پہلا ڈرامہ آیا تھا تو اُس ڈرامے کے ہدایت کار اقبال انصاری تھے اور اُنہیں معلوم نہیں تھا کہ میں اداکار صلاح الدین تنیو کا بیٹا ہوں۔
اسرائیل فلسطین تنازع: ایم ٹی وی ایوارڈز کی تقریب منسوخ ہوگئی
فہد مصطفیٰ نے کہا کہ اقبال انصاری ڈرامے کے سیٹ پر سب کے سامنے میری کلاس لگاتے تھے اور شوٹنگ کے دوران مجھے نہایت ہی غلیظ قسم کی گالیاں بھی سُننے کو ملتی تھیں۔ میں نے اقبال انصاری سے اس بات کا شکوہ بھی کیا تھا جس پر انہوں نے مجھے جواب دیا کہ مستقبل میں دیکھنا تم دوسرے اداکاروں سے بہت آگے ہوگے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ اس وقت تو مجھے اقبال انصاری کی بات سمجھ نہیں آئی تھی لیکن آج جب شوبز میں اپنا مقام دیکھتا ہوں تو اُن کی سالوں پہلے کی کہی ہوئی بات سمجھ آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بطورِ پروڈیوسر تقریباََ 100 ڈرامے فلمیں اور دیگر شوز پروڈیوس کیے ہیں جبکہ میں نے اداکاری سے زیادہ پیسے مارننگ شو اور گیم شو سے پیسہ کمایا ہے۔
یاد رہے کہ فہد مصطفیٰ مقبول اور کامیاب پاکستانی فلم اور ٹیلی ویژن اداکار، پروڈیوسر اور میزبان ہیں۔ انہوں نے کئی بلاک بسٹر فلموں اور ڈراموں میں پرفارم کیا ہے، ان کے مشہور ٹیلی ویژن ڈراموں میں ’میں عبدالقادر ہوں‘، آشتی، کنکر، دوسری بیوی، میرا سائیں اور میں چاند سی شامل ہیں جبکہ انہوں نے ’نامعلوم افراد‘ سے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز کیا تھا۔