پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار فہد مصطفیٰ نے کہا ہے کہ اچھے اور برے تبصروں کا اختیار فلم دیکھنے والوں کو دیجئے، اگر یہ اختیار بلاگرز کو دے دیا گیا تو فلم کے اچھا یا برا ہونے کے متعلق عوام کوئی رائے قائم نہیں کرسکیں گے۔
ایکٹر اِن لاء سمیت متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے فہد مصطفیٰ نے فوٹو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی بلاگرز کو عوام کو سینما گھر جا کر فلم دیکھنے کا موقع دینا چاہئے، تبصرے بعد میں بھی کیے جاسکتے ہیں۔
میں نے مسلسل 8ماہ تک تقریباً کچھ نہ کھا کر گزارہ کیا۔مشال خان
جویریہ عباسی کی والدہ انتقال کرگئیں، اداکارہ کی مداحوں سے دُعا کی اپیل
اداکار فہد مصطفیٰ نے سوشل میڈیا انفلوئنسرز، بلاگرز اور صارفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو سینما گھر جا کر فلم دیکھنے دیجئے۔ آپ کے تبصرے بعد میں بھی ہوسکتے ہیں چاہے وہ تعریف یا تنقید پر مبنی ہوں۔
انسٹاگرام پیغام میں فہد مصطفیٰ نے کہا کہ آپ کے تبصروں سے فلمی صنعت کو بڑا نقصان ہوسکتا ہے جسے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ فلم دیکھنے کے قابل ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ لوگوں کو کرنے دیجئے۔
فہد مصطفیٰ کی پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اماں، ٹی وی اور میں کے میزبان مومن علی منشی نے پاکستان میں فلموں پرتبصرہ کرنے کے کلچر پر روشنی ڈالی اور فہد مصطفیٰ سے اپنا اختلاف بھی کھل کر بیان کیا۔
مومن علی منشی نے کہا کہ میں فہد مصطفیٰ کی دل سے عزت کرتا ہوں۔ ایک اداکار اور پروڈیوسر کے نقطہ نظر سے یہ درست ہے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ فلم کی صنعت ترقی کرے اور کوئی منفی تبصرے کاروبار پر غلط طور پر اثر انداز نہ ہوسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک بلاگر کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فلم پر تبصرہ کرے کیونکہ تبصرہ کسی بھی شخص کی رائے ہی سمجھی جاسکتی ہے۔ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ فلم انڈسٹری کورونا کے بعد بحالی کی طرف لوٹ رہی ہے لیکن ہمیں اپنا کردار اداکرنا ہے۔