موسم کی سختیاں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا بھر میں حال ہی میں موسمیاتی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ کے تباہ کن اثرات سامنے آئے ہیں، جسے ہر آنکھ نے دیکھا ہے، سائنس دان برسوں سے انتباہ کر رہے ہیں کہ آب و ہوا کا بحران آنے والے دنوں میں موسم کو انتہائی سخت کردے گا۔

اسی ہفتے، چین کا وسطی صوبہ ہنان ایک ہزار سالوں میں پہلی بار بدترین سمجھے جانے والے سیلاب کا شکار بنا، صوبائی دارالحکومت میں ایک گھنٹہ میں تقریباً 200 ملی میٹر بارش ہوئی۔ صرف تین دن میں، اس میں تقریبا ایک سال کے برابر بارش ہوئی۔ زینگجو کے محکمہ موسمیات نے اس بارش کو ایک ہزار سال کے دوران ہونے والی پہلی خطرناک بارش قرار دیا۔

امریکا میں، گرمی نے سال کے سب سے زیادہ گرم وقت کے دوران ملک کے بیشتر حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، ایسی ہیٹ ویو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں 13 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں اور ملک کا بیشتر حصہ اوسط درجہ حرارت سے زیادہ کا سامنا کرے گا۔ شمالی امریکہ میں ہیٹ ویو میں پہلے ہی 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں کیونکہ اس موسم گرما میں درجہ حرارت 46 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ اس بار برطانیہ میں بھی ریکارڈ توڑ گرم موسم اور سخت موسمی حالات کا سامنا کرنے پڑے گا۔

ایک تجزیہ کے مطابق ہیٹ ویو موسمی تبدیلیوں کے بغیر عملی طور پر ناممکن ہوتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ دیکھا گیا ہے کہ درجہ حرارت اتنا زیادہ تھا کہ وہ تاریخی طور پر مشاہدہ درجہ حرارت کی حدود سے بہت دور ہے۔ کینیڈا کے ساحلوں پر ایک ارب سے زیادہ سمندری جانور شدید گرمی سے مر چکے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ یہ ایک ہزار سال میں موسم کی تبدیلی کے باعث یہ ایک سامنے آیا ہے، مگر موسمی تبدیلیوں کے باعث یہ ہر پانچ سے دس سال بعد ہوسکتا ہے۔

یورپ میں بھی حالیہ ہفتوں کے دوران تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ جرمنی اور بیلجیئم میں موسلا دھار بارش کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں 200 سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 30,000 زندہ بچ جانے والے بجلی اور پینے کے پانی سے محروم تھے، ہندوستان میں بارش اور سیلاب سے 125 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ایک حالیہ رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ ہندوستان موسمیاتی تبدیلی اور آلودگی کے سبب سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں شامل ہے۔

اتنی تباہی کے باوجوداب تب آب و ہوا کی تبدیلی کے حوالے سے ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے ہیں، جس پر متعدد بار بحث و مباحثہ بھی ہوچکا ہے، یہ عالمی بحران کی بجائے اب ہمارے لئے بھی خطرہ بن چکا ہے، جس سے ہم سب متاثر ہوتے ہیں، ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات سے بچنے کے لئے اور شدید موسم کے خطرات سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا ہوگا۔

Related Posts